اسلام آباد ہائیکورٹ ، غداری کیس کا 5 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری ،

سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر ،سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور وسابق وفاقی وزیرزاہد حامد کے خلاف ،خصوصی عدالت کو کارروائی روکنے کے احکامات جاری ، غدار ی کیس کے فیصلوں کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت ہائیکورٹ میں 3 فروری سے روزانہ کی بنیاد پر ہوگی،فیصلہ

پیر 29 دسمبر 2014 22:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس آف پاکستان عبدالحمید ڈوگر ،سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی وسابق وفاقی وزیرزاہد حامد کے خلاف خصوصی عدالت کوکارروائی روکنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں ۔ پیرکے روز جاری جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ 5 صفحات پر مشتمل جاری کیا ہے۔

فیصلے میں کہاگیا ہے کہ خصوصی عدالت غدار ی کیس میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان عبدالحمید ڈوگر کے خلاف کاروائی نہیں کرسکتی۔ عدالتی فیصلے میں کہاگیا ہے کہ غدار ی کیس کے فیصلوں کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت ہائیکورٹ میں 3 فروری سے روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔

(جاری ہے)

سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم اور چوہدری فیصل اپنے دلائل مکمل کریں گے۔

عدالت غدار ی کیس میں خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا بھی فیصلہ کرے گی۔ عدالتی فیصلے میں کہاگیاہے عدالت قانونی غداری کیس میں دائر درخواستوں پر تمام قانونی تقاضوں کا بھی تفصیلی جائزہ لے گی۔ عدالت میں خصوصی عدالت کے فیصلے کو سابق چیف جسٹس آف پاکستان عبدالحمید ڈوگر کے وکیل افتخار گیلانی ،سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے وکیل وسیم سجاد اور سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے وکیل ایڈوکیٹ خواجہ حارث نے چیلنج کیا تھا۔

عدالت میں سابق صدر کے پرویز مشر ف کے وکلاء اور وفاق کے وکیل ایڈیشنل اٹارنی جنرل آف پاکستان آفنان کریم کنڈی عدالت عالیہ میں پیش ہوئے تھے۔ عدالت نے غداری کیس میں خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے خصوصی عدالت کو ملزمان کے خلاف کاروائی سے بھی روک دیا تھا۔ واضح رہے کہ خصوصی عدالت کا غداری کیس کے حوالے سے جنوری کے پہلے ہفتے میں دئیے گیے فیصلے پر عمل درآمد کروانے کے لیے اہم اجلاس بھی ہونا تھا ۔ہائیکور ٹ کے فیصلے کے بعد غدار ی کیس پر خصوصی عدالت کی فیصلے پر عمل درآمد بھی نہیں ہوگااور نہ ہی شیریک ملزمان کا خلاف کوئی کاروائی کی جاسکے گی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں