قومی اسمبلی میں لفٹ اور ایل سی ڈی کی خرابی کے با عث ممبران اسمبلی سمیت دیگر افراد کو سخت مشکلات کا سامنا،

لفٹس ٹھیک کرنے والے انجینئر کو سالانہ بنیادوں پر کروڑوں روپے تنخواہ دی جاتی ہے ، سپیکر نے بھی خا مو شی اختیا ر کر لی

منگل 30 دسمبر 2014 13:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 30دسمبر 2014ء) قومی اسمبلی میں سپیکر ایاز صادق کی عدم توجہ کے باعث لفٹ اور ایل سی ڈی کی خرابی کینتیجے میں قومی اسمبلی کے ممبران سمیت دیگر افراد کو سخت مشکلات کا سامنا‘ مینٹیننس کیلئے کروڑوں روپیہ بجٹ میں رکھا جاتا ہے تاہم لفٹ اور ایل سی ڈی آئے روز خرابی ہوتی ہیں۔ قومی اسمبلی کے ذمہ دار ذرائع نے اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔

30دسمبر 2014ء کو بتایا کہ گذشتہ ایک سال سے تواتر کیساتھ ایل سی ڈی اور لفٹ کی خرابی معمول بن چکا ہے۔ سپیکر اسمبلی سردار ایاز صادق اور سیکرٹری اسمبلی کو متعدد بار تحریری طور پر بھی اس سلسلے میں آگاہ کیا گیا لیکن یہ گھمبیر معاملہ حل نہیں ہورہا اس سلسلے میں قومی اسمبلی کے ممبران سمیت سینیٹرز کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے اور متعدد ممبران اسمبلی و سینیٹرز نے سپیکر کو تحریری طور پر اس تمام صورتحال سے آگاہ کیا جس پر مستقل بنیادوں پر کام کرنے کی بجائے عارضی طور پر ایل سی ڈی اور لفٹس کو ٹھیک کرایا جاتا ہے بعدازاں اسے مستقل طو رپر ٹھیک نہیں کیا جاتا جبکہ قومی اسمبلی میں لفٹس ٹھیک کرنے والے انجینئر کو سالانہ بنیادوں پر کروڑوں روپے تنخواہ دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جن لوگوں کو لفٹ انجینئر کے اہم ترین عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے دراصل وہ سرے سے لفٹ انجینئر ہیں ہی نہیں‘ انہیں ماضی میں سفارش اور پیسے کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا ہے اب جب بھی وہ لفٹ کی مرمت کرتے ہیں تنخواہیں تو وہ کروڑوں روپے سالانہ بنیادوں پر لے رہے ہیں لیکن تھوڑے بہت پیسے لے کر باہر سے ٹیکنیشن کو بلواکر اس کی ریپیئرنگ کروائی جاتی ہے۔ ممبران قومی اسمبلی اور سینیٹرز نے سپیکر سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں