پی ٹی آئی اراکین کی گرفتاری سے قبل سپیکر قومی اسمبلی سے اجازت لی گئی

اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے پارلیمنٹرینز کی گرفتاری سے قبل سپیکر قومی اسمبلی کو اطلاع دی، پولیس نے بھی اراکین کی گرفتاری سے قبل آگاہ کیا۔ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی منگل 10 ستمبر 2024 11:36

پی ٹی آئی اراکین کی گرفتاری سے قبل سپیکر قومی اسمبلی سے اجازت لی گئی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 ستمبر 2024ء ) پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی گرفتاری میں سپیکر قومی اسمبلی کے کردار کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے پارلیمنٹرینز کی گرفتاری سے قبل سپیکر قومی اسمبلی کو اطلاع دی، پولیس نے بھی اراکین کی گرفتاری سے قبل آگاہ کیا، اسلام آباد پولیس نے گرفتار اراکین کے خلاف ایف آئی آر کی کاپی سپیکر ایاز صادق کو بھجوائی، سپیکر کو ریاست مخالف تقریر کرنے پر درج مقدمات سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے قاعدہ 103 کے تحت رکن کی گرفتاری پر سپیکر قومی اسمبلی کو آگاہ کرنا لازمی ہے، پیکر کو وزیراعظم شہباز شریف کے عشائیے کے دوران گرفتاریوں سے آگاہ کیا گیا، پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی سپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کیا اور کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تاہم سپیکر نے انہیں کوئی یقین دہانی نہیں کروائی، تاہم سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ارکان کی گرفتاری پر فوری طور پر نوٹس لینے سے گریزکیا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود تمام پی ٹی آئی رہنماوں کو رات گئے حراست میں لے لیا گیا، یہ گرفتاریاں اسلام آباد جلسے میں قانون کی خلاف ورزی اور دیگر الزامات کے تحت کی گئیں، شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، نسیم الرحمان، عامر ڈوگر، سید شاہ احد، شاہد خٹک، یوسف خٹک، لطیف چترالی گرفتار، صاحبزادہ حامد رضا کو بھی پارلیمنٹ ہاؤس سے حراست میں لیا گیا، بیرسٹر گوہر، شیرافضل مروت اور شعیب شاہین کے بعد ایم این اے زبیر خان کو بھی گرفتارکرلیا گیا، شعیب شاہین کو ان کے دفتر سے حراست میں لیا گیا، تاہم عمر ایوب اور زرتاج گل پولیس کو چکمہ دے کر نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں