رات جو ہوا قانون کے مطابق ہوا ، یہ واقعات کا تسلسل ہے، ردعمل تو آئے گا، وزیر دفاع

کل جو ہوا وہ واقعات کا تسلسل ہے، جو کچھ نو مئی کو ہوا جب پورے پاکستان میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، شہدا کی توہین کی گئی، اس کے بعد یہ کیا توقع کریں گے۔ قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب

Sajid Ali ساجد علی منگل 10 ستمبر 2024 13:13

رات جو ہوا قانون کے مطابق ہوا ، یہ واقعات کا تسلسل ہے، ردعمل تو آئے گا، وزیر دفاع
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 ستمبر 2024ء ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ رات جو ہوا قانون کے مطابق ہوا، صوبہ اگر وفاق پر حملے کی بات کرے تو ردعمل آئے گا۔ سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کل کا واقع آئیسولیشن میں ہوا ہوتا تو سب اس کی مذمت کرتے لیکن کل جو ہوا وہ واقعات کا تسلسل ہے، جو کچھ نو مئی کو ہوا جب پورے پاکستان میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، شہدا کی توہین کی گئی، اس کے بعد یہ کیا توقع کریں گے، ان کا تو صرف چیئرمین گرفتار ہے جب کہ میرا لیڈر تو پورے خاندان سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔

وزیر دفاع نے مؤقف اپنایا کہ گزشتہ رات ریاست نے احتجاج کیا، صحافیوں نے احتجاج کیا اِس پر کسی کو کیا اعتراض ہے، گزشتہ روز جو ہوا وہ قانون کے مطابق ہوا، صوبہ اگر وفاق پر حملے کی بات کرے گا تو ردعمل تو آئے گا، کیا پاکستان کا وجو د ایک شخص کے وجود سے نتھی کیا جاسکتا ہے؟ پنجاب پر حملے کی بات ہوگی تو کیا نتیجہ نکلے گا؟ پاکستان کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا گیا، جب آپ کہیں خان نہیں تو پاکستان نہیں تو کیا ری ایکشن آئے گا؟۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے بیان کو دو دن گزر چکے، 13 دن رہ گئے وہ لشکر لے کر آئے ہم انتظار کر رہے ہیں، ہم آپ کا اٹک پُل پر انتظار کریں گے، علی محمد خان اسمبلی میں رنگ بازی کر رہے ہیں، یہ درود شریف پڑھ کر جھوٹ بولتے ہیں اور اس کے بعد پھر درود شریف پڑھتے ہیں، ان کی دم پر پیر رکھا ہے تو ان کی چیخیں نکل رہی ہیں، بتائیں کس نے کہا تھا کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ انہوں نے ضمیر بیچے ہوئے ہیں یہ ڈارمے بند کریں یہ جو شور کررہا ہے یہ اس کابینہ کا حصہ تھا جس نے میرے اوپر آرٹیکل چھے لگایا یہاں پر سوائے رنگ بازی کے اور کچھ نہیں کیا جارہا، یہ لوگ جب بھی بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں بات ہم نے صرف فوج سے کرنی ہے، یہ ان کے سیاسی ڈی این اے کا نقص ہے کیوں کہ جب آپ لانچ فوج کے ذریعہ ہوئے ہوں تو پھر آپ بار بار اپنے اصل کی طرف ہی جاتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں