پیپلزپارٹی گورنر راج کیخلاف ہے لیکن مخصوص حالات میں گورنرراج لگایا جاسکتا ہے
اٹھارہویں ترمیم کی موجودگی میں زیادہ وقت کیلئے گورنرراج نہیں لگایا جاسکتا، ہم چاہتے ہیں کہ میثاق جمہوریت کے جذبے کو پھر سے قائم کریں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری
ثنااللہ ناگرہ جمعہ 13 ستمبر 2024 22:14
(جاری ہے)
یہ بات بھی سب کو پتہ ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو انصاف کے لئے اس کی تیسری نسل کو انتظار کرنا پڑا۔
اب جب یہ صورتحال ہے تو ایک پاکستانی کو انصاف کے حصول کے لئے کتنی دشواریوں کا سامان کرنا پڑتا ہے۔ ہمارے تمام ادارے مشکلات کا شکار ہیں جن میں پارلیمان بھی ہے۔ صحافت بھی اس وقت مشکلات کا شکار ہے۔ صحافت ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ہمیں آزاد صحافت کے ساتھ ساتھ ذمہ دار صحافت کی بھی ضرورت ہے۔ حال ہی میں ایک جلسے میں صحافیوں کو گالیاں دی گئیں۔ میڈیا کا بھی ایک معیار ہونا چاہیے تاکہ اگرکوئی غلط خبرنشر ہوتی ہے تو اس کی وضاحت بھی اسی طرح سے نشر کی جانی چاہیے۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔ حال ہی میں بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات ہوئے اور کے پی کے حالات تو اس سے بھی زیادہ برے ہیں۔ کے پی کا وزیراعلیٰ اپنے گاﺅں میں ہی مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔ دہشتگردی کا مقابلہ صوبائی اور وفاقی حکومت نے مل کر کرنا ہے۔ اس وقت پہلی مرتبہ یہ نظر آرہا ہے کہ پاکستان کے عوام کو امن دینے میں مشکلات پیش آرہی ہیںا ور یہ پہلی دفعہ ہے کہ اس ایشو پر بھی سیاست کی جا رہی ہے۔ پرسوں سے ایک امید نظر آرہی ہے کیونکہ پارلیمنٹ میں تمام پارٹیوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے جو انہی مسائل پر غوروخوص کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ کمیٹی برضا و رغبت قائم کی ہے۔ پارلیمان میں ایک ورکنگ ریلیشن شپ ہونا چاہیے تاکہ عوام کے مسائل حل کئے جا سکیں۔ اگر ہم ایسا کر لیں تو یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ میثاق جمہوریت کا نظریہ یہ تھا کہ ہم نے پاکستان کے عوام کے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوں اور سارے ادارے کام کرنے لگیں۔ ہم نے میثاق جمہوریت پر 90فیصد عمل کر لیا ہے صرف چند نکات رہ گئے ہیں جن میں سے ایک سچائی اور مفاہمت کا کمیشن ہے جو ہر قومی مسئلے پر کام کر سکتا ہے اور بہت ضروری ہے۔ میثاق جمہوریت میں جو نیب اصلاحات تھیں ان پر بھی عمل کرنا ہوگا۔ نیب کو صرف سیاسی انتقام کا ادارہ نہیں بننا چاہیے۔ میثاق جمہوریت میں عدلیہ کے متعلق بھی نکات تھے جو شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے پیش کیے تھے تاکہ عدالت کو طاقتور بنا دیں اور عدالت کام کرنا شروع کر دے اور عام آدمی کو فوری اور سستا انصاف مل سکے۔ اس وقت مہنگائی بہت بڑا مسئلہ ہے اور ہم سب چاہتے ہیں کہ مہنگائی کم کرنے کے لئے یہ تجاویز دی جائیں کہ مہنگائی کیسے کم کی جاسکتی ہے اور یہ کام باہمی مشاورت اور بات چیت سے ہی ہو سکتا ہے۔ اس وقت نفرت کی سیاست کی وجہ سے پاکستان کے مسائل حل نہیں ہو رہے۔ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کے سوال پر انہوںنے کہا کہ یہ کسی ایک فرد کا فیصلہ نہیں ہو سکتا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کا موقف میثاق جمہوریت پر مبنی ہے۔ عدلیہ میں فی الوقت جس طرح سے تقرریاں کی جا رہی ہیں اس پار پیپلزپارٹی تنقید کرتی رہی ہے۔ اٹھارہویں ترمیم کے بعد اس میں زبردستی تبدیلی کرکے انیسویں ترمیم پاس کروائی گئی۔ عدلیہ میں تقرری کا عمل ایسا ہے کہ Of the Judiciary, for the Judiciary, by the Judiciary ہے۔ اس طریقہ کار میں بہتری لانا ضروری ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ہر فیصلے زیادہ سے زیادہ اتفاق رائے سے کریں تو بہتر ہوگا۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت تو آئینی ترمیم پر صرف باتیں ہو رہی ہیں لیکن اس وقت مولانا فضل الرحمن اسپیکر کی بنائی ہوئے کمیٹی میں خود شامل ہیں۔ کمیٹی اگر آئین قانون میں ترمیم کرنا چاہتی ہے تو ہم وہ کریں گے اور اگر نہیں چاہتی تو ہم نہیں کر سکتے۔ اس کمیٹی سے کم از کم یہ توقع ہے کہ پارلیمنٹ کاایک ضابطہ اخلاق بن جائے۔ گورنر راج کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی گورنر راج کے تو خلاف ہے لیکن کچھ مخصوص حالات میں اگر گورنر راج لگایا جائے تو اٹھارہویں ترمیم کی موجودگی میں زیادہ وقت کے لئے گورنر راج نہیں لگایا جا سکتا۔ ہم چاہتے ہیں کہ میثاق جمہوریت کے جذبے کو پھر سے قائم کریں۔ ہم آپس کی ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ اگر میثاق جمہوریت کے باقی نکات پر عمل ہو جائے تو یہ خوش آئند ہوگا۔ ہم ہمیشہ جمہوری ، آئینی اور مثبت طریقے سے اس کمیٹی میں حصہ لینا چاہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں ان کا مقصد حکومت میں شامل ہونا نہیں ۔ ہمارا مقصد عوام کے مسائل جیسا کہ مہنگائی اورغربت کا خاتمہ ہے اور معیشت میں بہتری ہے۔ اسی طرح ہم ہر ادارے میں بہتری چاہتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
پی ٹی آئی کی سیاست اس ملک کی ترقی کے لیے نقصان دہ ہے، آئینی ترمیم سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے کی جائے ..
علی امین گنڈا پورصوبے کے عوام کے مسائل کے حل پر توجہ دیں ، عوامی جلسوں کے ذریعے انتشار پھیلانے سے گریز ..
لبنان سے خصوصی پرواز 67 پاکستانی شہریوں کو لے کر (آج) صبح کراچی پہنچے گی، ترجمان دفتر خارجہ
آئینی عدالت کیلئے ترامیم پاس ہوجاتی ہیں تو سب کو سراپا احتجاج ہونا چاہئے
اقوام متحدہ کے معاہدے ’’پیکٹ فار دی فیوچر‘‘کے تحت کئے گئے فیصلے
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے
وزیراعظم محمد شہبازشر یف کی زیر صدارت
پاکستان آذربائیجان کے مابین پارلیمانی ، سفارتی اور معاشی تعلقات کا فروغ دونوں ممالک کی ترقی و خوشحالی ..
بدقسمتی سے خواتین کو شرعی وراثتی حق سے محروم رکھا جاتا ہے، سپریم کورٹ
پی ٹی آئی مظاہرین سے جھڑپوں میں شہید کانسٹیبل کے قتل کا مقدمہ درج
پاکستان میں سرمایہ کاری کے شعبے میں بڑی پیش رفت، پاک ساورن ویلتھ فنڈ اور مالیاتی سرمایہ کاری
وزیر خزانہ سے الواریز اینڈ مارسل کے ساورن مشاورتی خدمات کے منیجنگ ڈائریکٹر کی ملاقات
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
آئینی عدالت کیلئے ترامیم پاس ہوجاتی ہیں تو سب کو سراپا احتجاج ہونا چاہئے
-
پاکستان کو عملا توڑنے کی کوشش کی گئی ہے
-
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے
-
قومی اداروں کی نجکاری کا فیصلہ واپس لیا جائے‘ ملک کی 15ٹریڈ یونینز اور ایسوسی ایشنز کا مطالبہ
-
اگست 2024ء میں حکومت نے 739 ارب روپے قرض لیا ‘سٹیٹ بینک
-
عالمی بینک کا پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے 2 ارب ڈالرز امداد کا اعلان
-
معیشت میں تھوڑی بہتری آئی ہے لیکن سیاسی عدم استحکام کی تلوار لٹک رہی ہے
-
سرکاری ہسپتالوں کو 4ارب 20کروڑ روپے کا بجٹ جاری
-
عمران خان نے حکومت کو بہت بڑی آفر دی تھی کہ نئے الیکشن کروا دیں
-
ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 1000 روپے کمی ریکارڈ
-
رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ نے پانچ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی مشروط سفارش کردی
-
امیر جماعت اسلامی سے ایران کے سفیر کی ملاقات ،پاک ایران گیس پائپ لائن اور باہمی دلچسپی کے موضوعات پرگفتگو÷