گستاخانہ اور فحش مواد پھیلانے والی 9 لاکھ سے زائد ویب سائٹس بلاک

ملک بھر سے روزانہ تقریباً 2 کروڑ بار فحش ویب سائٹس تک رسائی کی کوشش کی جاتی ہے جو بین الاقوامی گیٹ وے پر بلاک ہیں، اس کیخلاف سخت اقدامات کے تحت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے؛ ترجمان پی ٹی اے

Sajid Ali ساجد علی بدھ 13 نومبر 2024 12:07

گستاخانہ اور فحش مواد پھیلانے والی 9 لاکھ سے زائد ویب سائٹس بلاک
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 نومبر 2024ء ) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے گستاخانہ اور فحش مواد پھیلانے والی ویب سائٹس کو بلاک کر دیا۔ ترجمان پی ٹی اے کے مطابق اتھارٹی گستاخانہ اور غیر اخلاقی مواد کی بلاکنگ کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، پی ٹی اے سوشل میڈیا پر گستاخانہ اور غیر اخلاقی مواد پھیلانے والی ویب سائٹس کے خلاف سخت اقدامات کے تحت کارروائی عمل میں لارہی ہے، اب تک پی ٹی اے نے 1 لاکھ 183 گستاخانہ یو آر ایل اور 8 لاکھ 44 ہزار 008 فحش ویب سائٹس کو بلاک کر دیا ہے۔

پی ٹی آے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے اُن ویب سائٹوں کو بھی بلاک کر رہی ہے جن کی اطلاع شہریوں اور حکومتی تنظیموں کی جانب سے دی جاتی ہے، یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ ملک بھر سے روزانہ تقریباً 2 کروڑ بار فحش ویب سائٹس تک رسائی کی کوشش کی جاتی ہے جو بین الاقوامی گیٹ وے پر بلاک ہیں، صارفین بین الاقوامی گیٹ وے پر بلاک شدہ ان ویب سائٹس تک رسائی کے لئے VPNs کا استعمال کرتے ہیں، پی ٹی اے اس مواد کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات بروئے کار لا رہی ہے، پی ٹی اے اس مسئلے کو روکنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان پی ٹی اے نے کہا کہ پاکستان میں غیر رجسٹرڈ وی پی این سکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں کیوں کہ وہ نجی معلومات یا غیر قانونی مواد تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، اتھارٹی کا کام صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کرنا اور غیر قانونی مواد تک رسائی کو روکنا ہے، اس مقصد کے لیے وی پی این کی رجسٹریشن 2010ء میں شروع ہوئی اور گزشتہ چودہ سالوں میں تقریباً 20 ہزار 500 وی پی اینز رجسٹرڈ ہوئے اور اب تک 1 ہزار 422 سے زائد کمپنیاں وی پی این کو رجسٹرڈ کروا چکی ہیں۔

پی ٹی اے ترجمان نے بتایا کہ اتھارٹی وی پی این رجسٹریشن اور وائٹ لسٹنگ کے عمل کو تیز کرنا چاہتی ہے، چین، روس، ایران، ترکی اور دیگر ممالک نے بھی غیر رجسٹرڈ وی پی این کو بلاک کر دیا ہے، متحدہ عرب امارات، قطر اور سعودی عرب بھی غیر رجسٹرڈ کو بلاک کرنے کا عمل شروع ہے، اس وقت چند ہی ممالک ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورکس کو صرف کاروباری استعمال کے لیے اجازت دیتے ہیں اور پاکستان میں کاروباری استعمال کے لیے وی پی این پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں