عمران خان کو پھنسانے اور سیاسی قبرکھودنے کیلئے جو پلان تھا واضح ہوگیا

اب بانی کا معاملہ ملٹری کورٹ میں جائے تو میرے لئے سرپرائز نہیں ہوگا، منظم پروپیگنڈے کیلئے عمران خان کا ٹویٹر اکاؤنٹ چل رہا ہے، بشریٰ بی بی اور گنڈاپورجیل میں عمران خان کو ملنے تک نہیں گئے۔ سینیٹر فیصل واوڈا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 5 دسمبر 2024 23:56

عمران خان کو پھنسانے اور سیاسی قبرکھودنے کیلئے جو پلان تھا واضح ہوگیا
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 05 دسمبر 2024ء ) سینئر سیاسی رہنماء سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ عمران خان کو پھنسانے اور سیاسی قبرکھودنے کیلئے جو پلان تھا واضح ہوگیا،اب بانی کا معاملہ ملٹری کورٹ میں جائے تو میرے لئے سرپرائز نہیں ہوگا، منظم پروپیگنڈے کیلئے عمران خان کا ٹویٹر اکاؤنٹ چل رہا ہے، بشریٰ بی بی اور گنڈاپورجیل میں عمران خان کو ملنے تک نہیں گئے۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ایکس ہینڈل سے سول نافرمانی کا ٹویٹ میری بات آج پھر درست ثابت ہوئی، عمران خان کو پھنسانے اور سیاسی قبر کھودنے کیلئے بلیک اینڈ وائٹ کلیئر ہوگیا ہے، چند روز قبل بتایا تھا کہ عمران خان کا ٹویٹر ہینڈل وہ خود نہیں چلا رہے ایک منظم پروپیگنڈے کیلئے ان کا ٹویٹر اکاؤنٹ چل رہا ہے، جس سے بانی کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

آج عمران خان نے میڈیا سے ایسی کوئی بات نہیں، مذاکراتی ٹیم بھی بنادی، حکومت سے بات کرنے کا بھی کہہ دیا، اگر موبائل فون عمران خان کے ہاتھ ہو پھر تو مان لیں کہ ٹویٹ ان کا ہے۔بشریٰ پیرنی نے فوج اور پٹھانوں کے آمنے سامنے کھڑا ہونے کا کارڈ کھیلا، بشریٰ بی بی اور گنڈاپور عمران خان کو ملنے تک نہیں گئے،اگر عمران خان نے سوچ لیا کہ میں نے بشریٰ بی بی ، گنڈاپور اور سوریوں کے ہاتھوں مزید برباد ہونا ہے اور ٹویٹر ہینڈل کے ذریعے قربانی دینی ہے، جو ان کی بیگم صاحبہ اور حواری اقتدار کیلئے تیار ہیں۔

میرا مئوقف واضح ہے کہ 45سال بعد ذولفقار بھٹو کی پھانسی کو کہا غلطی ہوئی پھر 45سال بعد کہیں گے کہ عمران خان کی بات سن لیتے تو یہ نہیں ہوتا۔ ملٹری ٹرائل کو بائی پاس نہیں کیا جاسکتا،بانی کا معاملہ ملٹری کورٹ میں جائے گا تو میرے لئے سرپرائز نہیں ہوگا، سول نافرمانی عمران خان نے 2014میں بھی کی تھی پھر بعد میں خودبجلی کے بل بھر دیئے۔ اس سے قبل سینئر سیاسی رہنماء سینیٹر فیصل واوڈا نے سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس میں حکومت، سیاست اور 26ویں آئینی ترمیم، مدارس رجسٹریشن بل اور باہمی امور پر بات ہوئی۔

میں مولانا کے پاس کسی مفاد کے تحت نہیں آیا، تسلیم کرنا چاہیئے کہ یہ ایک سیاسی قلعہ ہے، میں مولانا کا تب سے فین ہوں جب سے پی ٹی آئی کو پیچھے لگایا، مولانا کے ساتھ مختلف ایشوز پر بات ہوئیں، سیاست میں عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، بشریٰ بی بی اور حواریوں سے عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، یہ بات مولانا فضل الرحمان تک پہنچائی، پی ٹی آئی نے جو کچھ کیا مولانا نے اس پر مخلصی دکھائی۔

میں سیاسی قلعے میں کوئی حاضریاں لگانے نہیں آیا۔ مولانا سے ملاقات میں سیاسی طلاقوں اور عدت سے متعلق اپنی معلومات بڑھائیں ۔مولانا کی دوراندیش سیاست ہے، مولانا کا نفرت کی سیاست ختم کرنے میں بڑا کردار ہے۔ سیاسی جماعتوں کو مفاہمت کے تحت پاکستان کو آگے بڑھانا ہوگا۔سیاست مخالفت اپنی جگہ لیکن اس میں نفرت اور دشمنیاں نہیں ہونی چاہئیں۔

فارم 47 کا نعرہ لگایا جاتا ، خیبرپختونخواہ میں جے یوآئی کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، اس پر بھی بات ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کے ساتھ خیبرپختونخواہ میں جے یوآئی کا مینڈیٹ چوری کا نعرہ بھی لگنا چاہیئے،پی ٹی آئی نے جے یوآئی کے مینڈیٹ کے ساتھ جو کیا یہ بڑی زیادتی ہے،میں اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کا حمایتی ہوں اس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں