حکومت کو مذاکرات کے نتائج نکالنے کا موقع دیا ہے، دیکھنا ہے کہ حکومت کتنی سنجیدگی دکھاتی ہے، اسد قیصر

موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم مذاکرات کر رہے ہیں، آج مذاکرات میں حکومت کی سنجیدگی کا پتہ لگ جائیگا ، رہنماء پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 16 جنوری 2025 12:30

حکومت کو مذاکرات کے نتائج نکالنے کا موقع دیا ہے، دیکھنا ہے کہ حکومت کتنی سنجیدگی دکھاتی ہے، اسد قیصر
اسلا م آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جنوری 2025)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت کو مذاکرات کے نتائج نکالنے کا موقع دیا ہے، دیکھنا ہے کہ حکومت کتنی سنجیدگی دکھاتی ہے،، موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم مذاکرات کر رہے ہیں،پارلیمنٹ ہاﺅس آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ہم آج اپنا تحریری موقف حکومت کو دیں گے اب آگے حکومت کا ردعمل دیکھنا ہے کہ وہ معاملات حل کرنے کیلئے کتنی سنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج مذاکرات میںحکومت کی سنجیدگی کا پتہ لگ جائیگا کہ وہ ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کیلئے کیا کرتی ہے۔فارم 47 کے حوالے سے ہمارا موقف وہی ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم این آر او نہیں مانگ رہے، حق مانگ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جوڈیشل کمیشن کیلئے حکومت چاہے تو کل کرسکتی ہے۔ قانون کے مطابق ضمانت اور سزا معطلی حکومت کے اختیار میں ہے۔

اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن پر حکومت رضا مند نہیں ہوتی تو آئندہ سیشن نہیں ہوگا۔ کمیشن اور اسیران کی رہائی دو مطالبات ہیں۔ آج تمام مطالبات تحریری طور پر دے دیں گے۔ جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے تمام تحریری مطالبات حکومت کو دیں گے۔پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے دوٹوک ہدایت دی ہیں۔

اگر آج ہمارے دو مطالبات نہ مانے گئے تو پھر دوبارہ مذاکرات نہیں ہوں گے۔عمران خان نے کہا ہے کہ اگر حکومت نہیں مانتی تو پھر آئندہ بیٹھک نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آج حکومت نے معاملے کو آگے بڑھایا تو مذاکرات آگے چلیں گے۔ اگر حکومت نے معاملات درست نہ کیے تو یہ آخری بیٹھک ہے۔ ہم نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات کے مطابق اپنے مطالبات کو حتمی شکل دیدی ہے اور ان مطالبات کو آج حکومتی کمیٹی کے سامنے پیش کریں گے ۔ ہمیں اب یہ دیکھنا ہے کہ حکومت مذاکرات کے حوالے سے کتنا سنجیدہ ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں