برطانوی عدالت نے بالکل فیصلہ نہیں دیا کہ یہ رقم ریاست پاکستان کی ہے

کیس بنایا گیا کہ رقم چکمہ دے کرسپریم کورٹ اکاؤنٹ میں منتقل کرائی گئی ، این سی اے نے خود کہا کہ رقم سپریم کورٹ اکاؤنٹ میں جمع کروائیں، تاکہ سپریم کورٹ فیصلہ کرے کہ رقم کا کیا کرنا ہے؟ سلمان اکرم راجہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 20 جنوری 2025 21:44

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 20 جنوری 2025ء ) سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ برطانوی عدالت نے بالکل فیصلہ نہیں دیا کہ یہ رقم ریاست پاکستان کی ہے، کیس بنایا گیا کہ رقم چکمہ دے کرسپریم کورٹ اکاؤنٹ میں منتقل کرائی گئی ، این سی اے نے خود کہا کہ رقم سپریم کورٹ اکاؤنٹ میں جمع کروائیں، 190ملین پاؤنڈ کیس میں کچھ بھی نہیں یہ سیاسی بنیاد وں پر بنایا گیا۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل نہیں تو پرسوں تک نظرثانی اپیل دائر ہوجائے گی، ہمیں فیصلے پر کوئی پریشانی نہیں ، یہ مضحکہ خیز فیصلہ ہے، اس فیصلے میں ایک بات کی گئی ہے کہ جو پیسا برطانیہ سے ریاست پاکستان کوملنا تھاوہ پیسا عمران خان اور شہزاد اکبر نے ملک ریاض کے جرمانوں والے اکاؤنٹ میں منتقل کروا دیا، جبکہ اس میں حکومت پاکستان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، مقدمے اور سزا دینے کیلئے این سی اے کی پریس ریلیز کو بنیاد بنایا گیا، وہ پریس ریلیز جو ٹیلی گراف میں شائع ہوئی۔

(جاری ہے)

ساری رقم بزنس ٹائیکون فیملی سے رجسٹرارسپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آتی ہے، جو رقم اکاؤنٹ میں موجود تھی وہ رقم سپریم کورٹ نے 2023 میں حکومت کو دینے کا فیصلہ دیا۔ کابینہ جو دستاویز پیش کی گئی وہ ایک معمول کی خفیہ دستاویزبنائی گئی تھی۔معاہدے میں کہا گیا کہ خفیہ دستاویزکو عدالت میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ برطانوی عدالت نے بالکل فیصلہ نہیں دیا کہ یہ رقم ریاست پاکستان کی ہے،تاثر دیا گیا کہ جیسے رقم چکمہ دے کرسپریم کورٹ اکاؤنٹ میں منتقل کرائی گئی ، اور این سی اے کو دھوکہ دیا گیا، 190ملین پاؤنڈ کیس میں کچھ بھی نہیں یہ سیاسی بنیاد وں پر بنایا گیا، جبکہ این سی اے کو کوئی چکمہ نہیں دیا گیا، این سی اے نے معاہدے میں کہا کہ رقم سپریم کورٹ اکاؤنٹ میں جمع کروائیں، تاکہ رقم کا فیصلہ سپریم کورٹ کرے کہ اس رقم کا کیا کرنا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں