آئی ایم ایف کو ڈوزیئر کے ذریعے پی ٹی آئی قرض قسط میں رکاوٹ ڈالنا چاہتی ہے

سپہ سالار کو لکھے تین کھلے خط منظر عام پر آچکے، لیکن آئی ایم ایف کو جو ڈوزیئر دیااس کے 339 صفحات میں ایک بھی منظر عام پر نہیں آیا، کیا آئی ایم ایف متعلقہ فورم ہے؟ رہنماء ن لیگ بیرسٹر عقیل ملک

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 14 فروری 2025 22:00

آئی ایم ایف کو ڈوزیئر کے ذریعے پی ٹی آئی قرض قسط میں رکاوٹ ڈالنا چاہتی ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 14 فروری 2025ء )پی ایم ایل این کے مرکزی رہنماء بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو ڈوزیئر کے ذریعے پی ٹی آئی قرض قسط میں رکاوٹ ڈالنا چاہتی ہے، سپہ سالار کو لکھے تین کھلے خط منظر عام پر آچکے، لیکن آئی ایم ایف کو جو ڈوزیئر دیااس کے 339 صفحات میں ایک بھی منظر عام پر نہیں آیا، کیا آئی ایم ایف متعلقہ فورم ہے؟ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہ اکہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو جو ڈوزیئر دیا ہے ، کیا خوب ہوتا ہے اگر یہ بتائے کہ اس میں کیا لکھا ہے؟ڈوزیئر کے 339 صفحات میں ایک صفحہ بھی منظر عام پر نہیں آیا، بانی پی ٹی آئی کے تین خط منظر عام پر آچکے ہیں ایک خط چیف جسٹس کو لکھا وہ بھی منظر پر آچکا ہے، کیا آئی ایم ایف متعلقہ فورم ہے؟ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کے سامنے احتجاج کیا، پہلے آئی ایم ایف کو خط لکھا کہ پاکستان کو پیسے مت دیں، اب ڈوزیئر دے دیا ہے، پی ٹی آئی قرض کی اگلی قسط کے درمیان رکاوٹ بننا چاہتی ہے، اگر آئی ایم ایف سے پیسے نہیں ملتے تو حکومت کا نہیں ملک وقوم کانقصان ہے۔

(جاری ہے)

یہ کون ہیں جو ملک دشمنی کررہے ہیں؟آئی ایم ایف کا ڈوزیئر دینا مناسب نہیں، کیا اگلا خط صدر ٹرمپ کو لکھیں گے؟کیونکہ سپہ سالار کی جانب سے خطوط کا جواب نہیں آرہا، لیکن یہ کہتے ہیں کہ ٹرمپ بانی کا دوست ہے اس لئے اگلا خط ٹرمپ کو جاتے دیکھ رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم جب آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہیں تو گورننس ، کرپشن اور قانون کی حکمرانی سب کا جائزہ لیتے ہیں، دیگر ادارے یورپی یونین وفود بھی ملتے ہیں۔

آئی ایم ایف نے حکومت سے ملاقات کی درخواست کی جس پر حکومت نے چیف جسٹس کو درخواست کی اور ملاقات ہوئی۔آئی ایم ایف کی ملاقات کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔آئی ایم ایف کی جانب سے سکروٹنی کا عمل نارمل بات ہے، ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں تو وہ نہیں چاہیں گے کہ کرپشن ہو یا ان کے پیسے کا غلط استعمال ہو۔ آئی ایم ایف وفد نیب یا دیگر اداروں سے ملاقات کرتا ہے تو اس میں کوئی الارمنگ صورتحال نہیں ہے، وہ اگر سپریم کورٹ بار سے ملنا چاہتے ہیں یا چیف جسٹس سے تو ضرور ملیں۔ 

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں