مجھے کیوں نکالااس کا میری پارٹی کے پاس کوئی جواب نہیں ہے

فی الوقت یہ جیت گئے لیکن بہت جلد باؤنس بیک کروں گا، سلمان اکرم راجا غلط بیانی کررہے ہیں سارا کیا دھرا ان کا ہے، جنہوں نے ووٹ دیئے، ضمیر بیچا وہ آج بھی پارٹی میں ہیں۔ رہنماء پی ٹی آئی شیر افضل مروت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 14 فروری 2025 23:53

مجھے کیوں نکالااس کا میری پارٹی کے پاس کوئی جواب نہیں ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 14 فروری 2025ء ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ مجھے کیوں نکالااس کا میری پارٹی کے پاس کوئی جواب نہیں ہے،فی الوقت یہ جیت گئے اور مجھے گرا دیالیکن جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے بہت جلد باؤنس بیک کروں گا، سلمان اکرم راجا غلط بیانی کررہے ہیں سارا کیا دھرا ان کا اور ساتھیوں کا ہے۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کیوں نکالااس کا ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہے، بس برا کرنا چاہتے ہیں، کسی رکن اسمبلی کے ساتھ اس سے برا کیا ہوگا کہ اس کو پارٹی سے نکال دیں؟ اور وجہ کا بھی علم نہ ہو۔ جنہوں نے ووٹ دیئے، ضمیر بیچااور جن کو شوکاز دیئے گئے، وہ آج بھی پارٹی میں ہیں، منافقت اور غلط بیانیوں پر مبنی باتیں عمران خان کے کانوں میں ڈالی گئیں، ایک سال میں مجھے تیسری بار پارٹی سے نکالا گیا ہے۔

(جاری ہے)

فی الوقت یہ جیت گئے اور مجھے گرا دیالیکن جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے بہت جلد باؤنس بیک کروں گا۔ عمران خان کے گرد جن لوگوں نے حصار ڈالا ہے وہ غیرمنتخب لوگ ہیں، پارٹی کے معاملات عملی طور پر وہی چلا رہے ہیں۔جب خان کو بار بار بات بتائیں گے اور پھر انہی میں تصدیق بھی کرنے والے ہیں تو پھر اسی طرح کے فیصلے ہوں گے۔ سلمان اکرم راجا غلط بیانی کررہے ہیں سارا کیا دھرا ان کا اور ساتھیوں کا ہے، پارٹی قانون کے مطابق وہ سیکرٹری جنرل نہیں بن سکتے۔

پانچ چھ یوٹیوبرز جو پی ٹی آئی سے وابستگی کا کہتے ہیں انہوں نے میرے خلاف وی لاگ کئے۔ مزید برآں مرکزی رہنماء پی ٹی آئی علی محمد خان نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کھلا خط لکھنے کا ایک طریقہ رائج ہے ، اس کا جواب کوئی ضروری نہیں ہوتا، بلکہ کھلا خط ریکارڈ کا حصہ بنانے کیلئے لکھا جاتا ہے، عمران خان نے خطوط میں جو چیزیں لکھی ہیں وہ صرف بطور وزیراعظم نہیں بلکہ ان کا 54سال کا ملک میں سیاست اور خدمت کا تجربہ ہے، پاکستان کی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو سامنے رکھا ہے۔

ان خطوط پر اگر کوئی عمل نہیں کرتانہ کرے لیکن عمران خان تاریخ میں سرخرو ہوگئے۔علی محمد خان نے کہا کہ 17ویں ترمیم اور پرویز مشرف کو سپورٹ کرنے والے مولانا فضل الرحمان ہمیں سبق نہ سکھائیں، اگر ایک چیز پر اکٹھے ہوگئے تو تنقید کی بجائے آگے جانا چاہیئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں