شہبازشریف حکومت فوری مستعفی ہو اور ملک میں نئے انتخابات کرائے جائیں

حکومت کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ عوام کو دہشتگردی کی صورت بھگتنا پڑ رہا ہے، افغانستان کے ساتھ جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے، حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ملک نہیں سنبھل رہا۔ رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 21 مارچ 2025 00:05

شہبازشریف حکومت فوری مستعفی ہو اور ملک میں نئے انتخابات کرائے جائیں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 20 مارچ 2025ء ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی سابق اسپیکر اسد قیصرنے کہا ہے کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ عوام کو دہشتگردی کی صورت بھگتنا پڑ رہا ہے، افغانستان کے ساتھ جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے، شہبازشریف حکومت فوری مستعفی ہو اور ملک میں نئے انتخابات کرائے جائیں۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج بلوچستان کہاں کھڑا ہے؟آج افغانستان کے ساتھ تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور جنگ کا ماحول بنایا جارہا ہے، اس کے اثرات ہمارے صوبے پر آرہے ہیں، امن وامان کی صورتحال جو چیلنج ہے وہ افغان پالیسی کی وجہ سے ہے۔

ہم دنیا میں تنہا ہوتے جارہے ہیں ، ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کررہے ہیں، حکومت کی افغان پالیسی کی وجہ سے آج دہشتگردی ہورہی ہے، افغانستان کے ساتھ جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے، حکومت کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ناکام حکومت ہے، شہبازشریف کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک نہیں سنبھل رہا، شہبازشریف حکومت سے مستعفی ہوں اور ملک میں نئے انتخابات کرائے جائیں۔

مزید برآں اسد قیصر نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ امریکا کے نمائندۂ خصوصی ایڈم بوہلر اور افغان طالبان کے درمیان براہِ راست مذاکرات میں پاکستان کی موجودہ ناجائز حکومت کے لیے سبق ہے کہ جب حالیہ صدی کی سب سے بڑی جنگ کے دو حریف براہِ راست مذاکرات کر سکتے ہیں اور اپنے مسائل حل کر سکتے ہیں، تو اس جنگ سے متاثرہ وہ صوبہ، جہاں ہر گھر سے بے گناہ لوگوں کی لاشیں اٹھیں اور کاروبار تباہ ہوئے، افغانستان سے براہِ راست بات چیت کیوں نہیں کر سکتا.چاہے جتنی بھی جنگیں لڑی جائیں، آخرکار مذاکرات کی میز پر ہی بیٹھنا پڑتا ہے، تو کیوں نہ 'مذاکرات کو پہلی ترجیح' بنایا جائے۔

اسد قیصر نے مزید کہا کہ اسی طرح جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ سے ملاقات کی، جس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتِ حال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے غزہ پر اسرائیل کے نہ رکنے والے وحشیانہ تشدد کی بھرپور مذمت کی۔ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان میں امن و امان سمیت دیگر مسائل پر حزبِ اختلاف کی جماعتوں کا اتحاد بنا رہی ہے، اور بلوچستان کے مسئلے پر جماعت اسلامی کے آئندہ ماہ 14 تاریخ کو ہونے والے جماعت اسلامی کی آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان تحریک انصاف شرکت کرے گی۔

لیاقت بلوچ نے جماعت اسلامی کی جانب سے عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی پر زور دیا، کیونکہ موجودہ ملکی حالات میں تمام سیاسی قیادت کا ایک پیج پر ہونا انتہائی اہم ہے۔ دونوں رہنماؤں نے آئندہ بھی دونوں جماعتوں کے درمیان نشستوں کے تسلسل پر اتفاق کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں