این اے آر سی ماہرئن سائنس اور ملازمین نے سی ڈی اے کی زرعی انسٹی ٹیوٹ کو ہاؤسنگ سوسائٹی میں بدلنے کی تجویز یکسر مسترد کردی

ایسی تجویز کا نفاذ کیا گیا تو زراعت کے شعبے کو خاطر خواہ نقصان پہنچے گا ،ماہرین معاملے کو سینٹ میں اٹھائینگے،سینیٹر اسرار اللہ زہری

پیر 6 جولائی 2015 18:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) قومی زرعی تحقیقاتی مرکزکے ماہرئن سائنس اور ملازمین نے وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کی طرف سے ایگریکلچر انسٹی ٹیوٹ کو ہاؤسنگ سوسائٹی میں بدلنے کی تجویز کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسی تجویز کا نفاذ کیا گیا تو زراعت کے شعبے کو خاطر خواہ نقصان پہنچے گا جو دنیا بھر میں ہماری ندامت کا باعث ثابت ہوسکتا ہے تاہم وفاقی حکومت نے اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ۔

دوسری طرف سینیٹر اسرار اللہ زہری نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اس معاملے کو سینٹ میں اٹھائینگے انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں اداروں کو اس طرح تباہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ زراعت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جو سالانہ ملکی آمدن میں اکیس فیصد کا اضافہ کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کو اس انسٹی ٹیوٹ کو ہاؤسنگ سوسائٹی میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کا ازسرنو جائزہ لینا چاہیے واضح رہے کہ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے نے کچھ ماہ قبل نیشنل ایگری کلچرل ریسرچ سنٹر کو ہاؤسنگ سوسائٹی چک شہزاد کے ساتھ منسلک کرکے کمرشل بنانے کی تجویز منظوری کیلئے وزیراعظم نواز شریف کو بھجوائی تھی جسے بعد ازاں نیشنل انسٹی ٹیوٹ نے رکوانے کیلئے کوششیں تیز کردی ہیں پاکستان ایگری کلچرل ریسرچ کونسل ایسوسی ایشن نے صدر محمد الطاف سحر نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو درخواست بھیجی کہ وہ اس سازش کا نوٹس لیں تاکہ زراعت کے شعبے کو نقصان پہنچانے کی سازش کرنے والوں کو بے نقاب کیاجاسکے

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں