ملک میں پہلی مرتبہ انسانی حقوق کی ایک ٹھوس پالیسی لائی جا رہی ہے، معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفر الله خان

معاشرے کے کمزور طبقات بالخصوص خواتین بچوں اور معذور افراد کے حقوق کے تحفظ کیلئے وزارت کی تشکیل نو اور متعدد نئے شعبے قائم کئے گئے ہیں

بدھ 20 جنوری 2016 19:15

اسلام آباد ۔ 20 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 جنوری۔2016ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفر الله خان نے کہا ہے کہ جامع لائحہ عمل پر مبنی انسانی حقوق کی نئی پالیسی جلد شروع کی جائے گی، ملک میں پہلی مرتبہ انسانی حقوق کی ایک ٹھوس پالیسی لائی جا رہی ہے۔ ”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 جنوری۔

2016ء“ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی تین اہم شعبوں پر مرکوز ہے جن میں دین اسلام کے مطابق انسانی حقوق کو یقینی بنانا، دوسرا آئین پاکستان کے مطابق تمام شہریوں کو بنیادی حقوق فراہم کرنا، عالمی برادری میں خود کو ایک ذمہ دار ملک ثابت کرنا اور عوام کے حقوق کے تحفظ کیلئے کوششیں کرنا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے کمزور طبقات بالخصوص خواتین بچوں اور معذور افراد کے حقوق کے تحفظ کیلئے وزارت کی تشکیل نو کی گئی ہے اور متعدد نئے شعبے قائم کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نئے شعبوں میں باصلاحیت پروفیشنل شامل ہوں گے جو انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کام کریں گے اور نئے سیٹ اپ میں بیورو کریسی کی رکاوٹیں حائل نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے حقوق سے متعلق قومی کمیشن کا قیام بھی ہماری ترجیح ہے۔ ظفر الله خان نے کہا کہ شہریوں کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے ایک غیر سرکاری تنظیم کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے گئے ہیں تاکہ ان کی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کیا جا سکے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں