پاک افغان بارڈر کھولنے کے بعد شوگر مافیا نے مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا شرو ع کر دیا

اتوار 26 مارچ 2017 16:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2017ء)شوگر مافیا کی جانب سے پرنٹ میڈیا پر بھاری کمپین اور پاک افغان بارڈر کھولنے کے بعد مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مارچ کے پہلے ہفتے کے دوران چینی کی ہول سیل قیمت 60روپے سے کم ہوکر 55روپے فی کلو پر آگئی تھی جو اب بڑھ کر دوبارہ 58روپے پر چلی گئی ہے،ہول سیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ریٹیلرز نے صارفین کو اس کا فائدہ نہیں پہنچایا۔

کچھ دن قبل قیمت 65روپے فی کلو سے کم ہوکر60روپے فی کلو ہوگئی تھی تاہم 2روپے فی کلو اضافے کے بعد ریٹیلرز نے اس کی قیمتیں مزید بڑھانا شروع کردی ہیں،رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران چینی کی برآمدات 15885ٹن ریکارڈ کی گئی جس سے 8.7ملین ڈالر غیر ملکی ذخائر حاصل کئے گئے۔

(جاری ہے)

جون سے جنوری2016ء تک چینی کی برآمدات نہیں ہوسکی تھی جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے فروری تک چینی کی برآمدات 1لاکھ66ہزار532ٹن ریکارڈ کی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی کی انڈسٹری حکومت کی جانب سے 2لاکھ25ہزار ٹن ایکسپورٹ کی اجازت دینے سے مطمئن نہیں ہے کیونکہ ملک میں چینی کے ذخائر 1.23ملین ٹن ریکارڈ کئے گئے ہیں۔شوگر حکام کے مطابق چینی کی 4لاکھ ٹن ماہانہ کھپت کے ہونے سے مارچ کے آخر تک صارفین اس سٹاک کو استعمال کرسکیں گے۔شوگر مافیا نے حال ہی میں میڈیا کمپین شروع کی ہے جس میں حکومت سے ایک ملین ٹن چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔

رپورٹ مطابق 2لاکھ25ہزار ٹن کی ایکسپورٹ اجازت ملنے کے باوجود شوگر ملیں مطلوبہ مقدار میں چینی برآمد کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں۔شوگر انڈسٹری کے مطابق وہ ایکسپورٹ ریبیٹ ،ٹیکسز میں کمی اور توانائی میں سبسڈی نہیں چاہتے بلکہ وہ عالمی دنیا سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔پاکستان بیوروشماریات کے مطابق ملک میں جولائی سے فروری2016-17ء کے دوران 8136ٹن چینی درآمد کی گئی ہے جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے دوران 9098ٹن کی سطح پر تھی۔(ولی/شہزاد پراچہ)

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں