نیب سے متعلق سوالات کے کئی ماہ سے جواب نہیں آ رہے، اپوزیشن

ایک موقع دیں نیب حکام سے آخری بار بات کرتا ہوں، پھر بھی جواب نہیں دیتے تو پارلیمنٹ کا فیصلہ قبول ہوگا ، وزیر قانون گھسے پٹے نظام کو تبدیل کرنے کیلئے سینیٹ میں عوام دوست بلز لارہے ہیں ،کیا اپوزیشن ان بلز کی حمایت کرے گی نسیم فروغ ہم عوام دوست قانون سازی کی حمایت کرینگے ،حکومت ہمیں ان بلز کامسودہ دکھائے،نوید قمر کا جواب

جمعرات 25 اپریل 2019 17:22

نیب سے متعلق سوالات کے کئی ماہ سے جواب نہیں آ رہے، اپوزیشن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2019ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ اگر نیب سمیت متعلقہ محکمے سوالوں کے بروقت جواب نہیں دیتے تو پارلیمنٹ میں طلب کیا جائے،گھسے پٹے نظام کو تبدیل کرنے کیلئے سینیٹ میں عوام دوست بلز لارہے ہیں ،کیا اپوزیشن ان بلز کی حمایت کرے گی بڑی شاہراہوں پر حادثات کی روک تھام کیلئے نیشنل روڈ سیفٹی پالسی تشکیل دی گئی ہے۔

جمعرات کووزیر قانون فروغ نسیم نے وقفہ سوالات کے دور ان بتایا کہ موجودہ حکومت بدعنوانی اور رشوت کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت ہر سطح پر احتساب کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایف آئی اے ایکٹ 1974 کے دائرہ کار کے تحت انسداد بدعنوانی کا ادارہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ معائنہ ٹیمیں تمام صوبوں میں انسداد بدعنوانی کے معاملات سے نمٹ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم معائنہ کمیشن ملک میں بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کررہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ نیب حکام حکومت سے آزاد ہیں لیکن بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے تحریری جواب میں بتایا کہ 18 دسمبر 2018 کو لاہور کی حدود میں نو سالہ عائشہ جمیل کا قتل ہوا،پولیس رپورٹ کے مطابق ایف آئی آر درج ہوچکی ہے۔

انہوںنے کہاکہ تفتیش کے دوران ماموں کو قصور وار پایا گیا جو پولیس تحویل میں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ پر ماموں قصور وار پایا گیا۔ انہوںنے کہاکہ اٹھارویں ترمیم کی بنا پر نابالغان کا موضوع صوبوں کو منتقل کردیا گیا ہے۔ اس موقع پر اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ نیب سے متعلق سوالات کے کئی ماہ سے جواب نہیں آ رہے۔

انہوںنے کہاکہ مجھے ایک موقع دیں میں نیب حکام سے آخری بار بات کرتا ہوں۔وزیر قانون نے کہاکہ اگر پھر بھی نیب حکام جواب نہیں دیتے تو جو پارلیمان کی رائے ہو گی ہم ویسا کریں گے۔وزیر قانون نے کہاکہ میں اپوزیشن ارکان کے موقف سے اتفاق کرتا ہوں کہ پارلیمان کو سب جواب دہ ہیں۔وفاقی وزیر فروغ نسیم نے بتایا کہ اگر نیب سمیت متعلقہ محکمے سوالوں کے بروقت جواب نہیں دیتے تو انہیں پارلیمنٹ میں طلب کیا جائے۔

وزیر قانون فروغ نسیم نے کہاکہ گھسے پٹے نظام کو تبدیل کرنے کیلئے سینیٹ میں عوام دوست بلز لارہے ہیں ،کیا اپوزیشن ان بلز کی حمایت کرے گی ۔جس پر نوید قمر نے کہاکہ ہم عوام دوست قانون سازی کی حمایت کرینگے ،حکومت ہمیں ان بلز کامسودہ دکھائے۔نوید قمر نے کہاکہ یہ نہ ہو ہمیں دکھایا کچھ جائے اور حکومت مقاصد کوئی اور حاصل کرے۔ حکومتی اداروں کی غیر سنجیدگی کے باعث وقفہ سوالات میں نصف کے جوابات ہی نہیں دیئے گئے،وقفہ سوالات میں 38سوالات میں سے 19کے جوابات نہیں دیئے گئے ۔

چوہدری فقیر احمد نے کہاکہ میرے ساتھ تو امتیازی رویہ ہے کہ میرے ایک بھی سوال کا جواب نہیں دیا گیا۔وفاقی وزیر مراد سعید نے کہاکہ بڑی شاہراہوں پر حادثات کی روک تھام کیلئے نیشنل روڈ سیفٹی پالسی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس پالیسی پر صوبوں سے مشاورت ہو رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ بڑی شاہراہوں پر سو کلومیٹر بعد ٹال ٹیکس پلازے بنائیں گے۔

انہوںنے کہاکہ این ایچ اے کی آمدن سو ارب روپے تک بڑھانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چکدرہ سے چترال تک شاہراہ کو سی پیک مغربی روٹ کا حصہ بنا لیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس سڑک کو عالمی معیار کے مطابق بنائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت نے اس شاہراہ کی تعمیر کے لئے این او سی دے دی ہے ۔وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی تعداد 6 سے بڑھا کر 9 کرنے کا مسودہ قانون اپوزیشن نے قائمہ کمیٹی سے پاس نہیں ہونے دیا ہے۔

لیگی رکن اسمبلی رانا تنویر نے کہا کہ ججوں کی تعداد بڑھانے سے کیا یہ عوام دوست اقدام ہے یا سرکاری خزانہ پر بوجھ ہے، ہم نے لاء ریفارمز لانی ہوں گی، پنجاب میں ہم نے ججوں کی تعداد بڑھا کر انہیں مراعات دے کر بھی دیکھا لیکن اس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔مراد سعید نے بتایا کہ سکھر ملتان ایم فائیو کا ایک حصہ مکمل کیا جارہا ہے، سکھر حیدرآباد ایم سکس 300 کلومیٹر موٹروے کا مفصل ڈیزائن اور کمرشل فزیبلٹی تیار کر رکھی ہے۔

انہوںنے کہاکہ اسے بی او ٹی بنیادوں پر مکمل کیا جائیگا، سکھر ملتان موٹروے اگست تک مکمل ہو جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سیہون کی سڑک جسے خونی قرار دیا جاتا ہے اس پر کام کا آغاز تیز کردیا ہے۔ آئندہ بجٹ میں اس سڑک کو درکار تمام فنڈز رکھیں گے اس کا فیصلہ ہوگیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سندھ نے اس کے لئے اپنا حصہ وفاق کو دے دیا تھا تاہم وفاق نے اس کو بدقسمتی سے مکمل نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پالیسی بنائی ہے کہ جس منصوبے کے لئے جتنے فنڈز درکار ہوں گے اتنا ہی مختص کیا جائے گا۔ ٹوکن منی رکھنے کا سلسلہ نہیں ہوگا۔ کراچی سے کوئٹہ شاہراہ پر کام شروع کردیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہسپتال‘ مارکیٹ اور سیاحت کی رسائی دیکھ کر مواصلات کے منصوبے رکھیں گے تو حلقہ کے لوگ بھی خوش ہوں گے اور اراکین بھی۔وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ اراکین مبہم سوالات نہ کیا کریں تاکہ وزارت کو جواب دینے میں آسانی ہو۔

فروغ نسیم نے بتایا کہ رجسٹری سپریم کورٹ پاکستان نے جواب دیا ہے سابق قابل احترام چیف جسٹس کا نام بتایا جائے جن کے ازخود نوٹسز کی تفصیل درکار ہے۔ وفاقی وزیر پوسٹل سروسز مراد سعید نے بتایا کہ پوسٹل سروسز کا خسارہ 52 ارب سے بڑھ گیا، میرٹ کے خلاف بھرتیاں کی گئیں، ہم خسارے سے نکل رہے ہیں۔ ای کامرس‘ ارجنٹ میل سروس کا آغاز کردیا، لائیو ٹریکنگ ڈے ڈیلیوری شروع کی، ہم نے ایپلی کیشن متعارف کرائی ہے، پاکستان کے نوجوانوں کو بہتر اور آسان روزگار دینے سے لوکل مارکیٹ بہتر ہوگی۔

پوسٹل سروسز نے کسی نوجوان کی ہنرمندی پر اسے روزگار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ فرنچائز پوسٹ آفس 15 ہزار تک لے جائیں گے، اس وقت ڈیڑھ سو ہیں، نادرا سے ٹیکنالوجی ٹرانسفر ملے گی، سرکاری ادارے نجی کوریئر سروسز استعمال کرتے تھے، وزیراعظم نے منظوری دے دی ہے کہ سرکاری ادارے اب کوریئر کیلئے پوسٹل سروسز کو استعمال کریں گے، ہم نے یو ایم ایس شروع کردیا ہے، پارسل پر ایک سٹیکر سے آپ اپنے پارسل کی مانیٹرنگ کریں گے، یہ ایک انقلاب ہے اس سے پاکستان بدلے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں