کووڈ 19، عالمی طور پر آمدنی میں 120 کھرب ڈالر کے نقصان کا خدشہ

2021 میں داخل ہونیوالی عالمی معیشت کی نازک حالت ہر جگہ پالیسی بنانے والوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے،ٹی ڈی آر 2020

بدھ 23 ستمبر 2020 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2020ء) ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ رپورٹ 2020 (ٹی ڈی آر 2020) میں خبردار کیا گیا ہے کہ کووڈ 19 کے باعث ہونیوالی کساد بازاری کی وجہ سے عالمی سطح پر 2021 کے اختتام تک آمدنی میں 120 کھرب ڈالر کے نقصان کا خطرہ ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ (یو این سی ٹی اے ڈی) کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کے علاوہ 2021 میں نمو میں بحالی کے باعث بے روزگاری میں اضافے کا خدشہ ہے اور یہ معاشی طور پر مستحکم ممالک میں سے متعدد میں دوہرے ہندسے میں بھی جاسکتی ہے۔

بحالی کا منصوبہ جامع اور جرات مندانہ ہونا چاہیے جو مائیکرو اکانومی پر خصوصی توجہ دے کر اور ملازمتوں کے ذرائع پیدا کر کے ممکن ہے، اس کے ساتھ ہی توانائی، ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار سڑکوں یا ٹرانسپورٹ کے نظام کیلئے بڑی سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اس میں کہا گیا کہ لیکن فسکل پالیسی کو ترقی کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کمپنیوں اور انڈسٹریل پالیسیز پر کام کرکے مائیکرو اکانومی میں استحکام لایا جاسکتا ہے۔

ٹی ڈی آر 2020 کے مطابق ‘تمام نظریں 2021 پر مرکوز ہیں، اگر معاشی سرگرمیاں بحال نہیں ہوپاتیں اور معاشی طور پر مستحکم ممالک بھی موجودہ مکس فسکل اور مانیٹری اقدامات جاری رکھتے ہیں اور ملازمت کے مواقع بھی بحال نہیں ہوتے تو متعدد ممالک کا مالیاتی خسارہ اور ان کے آمدن میں فرق وسیع ہوتا جائے گا۔مزید کہا گیا کہ یو این سی ٹی اے ڈی فلیگ شپ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ مرکزی بینکس کی جانب سے کووڈ 19 پر فوری رد عمل سامنے آیا اور معلوم ہوتا ہے کہ وقتی طور پر معاشی بد حالی کو ٹال دیا گیا، لیکن عالمی فنانشنل کرائسز (جی ایف سی) کے اعدادوشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ مانیٹری پالیسی اکیلے معیشت کو اس مقام پر بحال نہیں کرسکے گئی جہاں وہ موجودہ صورت حال سے قبل تھی اور اس حوالے سے مالی محرک ضروری ہے۔

ٹی ڈی آر 2020 کے مطابق جی ایف سی میں کیا ہوا کو مد نظر رکھتے ہوئے، حکومت کے خسارے میں اضافے اور بحران سے نمٹنے کیلئے قرضوں میں اضافے کے خدشات کا مالی استحکام کے ذریعے وقت سے قبل ہی خاتمہ ممکن ہے، یہ 2021 کے وسط میں متعدد ممالک میں ممکن ہوسکتا ہے، اور اگر ایسا ممکن نہ ہوسکا تو یہ معیشت کی بحالی اور معاشی معاملات کی بہتری کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ 2021 میں داخل ہونے والی عالمی معیشت کی نازک حالت ہر جگہ پالیسی بنانے والوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں