مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے، چوہدری محمد برجیس طاہر

عالمی برادری کو قابض بھارتی فوج کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے کا نوٹس لیناچاہئے ،بھارت کا مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ بنانے کا خواب جلد خاک میں مل جائے گا،وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان کا پیغام

پیر 6 نومبر 2017 21:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2017ء) وفاقی وزیر برائے امورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے یوم شہداء جموں کے حوالہ سے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ 70 سال قبل جموں میں کشمیری مسلمانوں کی ہونے والی نسل کشی کا سلسلہ آج بھی کسی نہ کسی صورت میں بغیر کسی رکاوٹ کے مقبوضہ کشمیر میں جاری ہے۔ انہو ں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے جعلی مقابلوں میں نہتے کشمیریوں کو شہید کرنے کے واقعات کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی فوج روزانہ کی بنیاد پر کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کر رہی ہے جس کا عالمی دنیا کو فوری نوٹس لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جعلی مقابلوں میں نہتے کشمیری عوام کو شہید کرنے کا سلسلہ ایک معمول بن چکا ہے جس کے ذریعے بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 2 ہزار سے زائد اجتماعی قبریں موجود ہونے کی تصدیق اس امر کو واضح کرتی ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر اپنا ناجائز تسلط قائم رکھنے کیلئے لاکھوں افراد کو شہید کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیر ملکی غیر جانبدار انسانی حقوق کے اداروں کو داخلہ کی اجازت نہیں دیتا کیونکہ ایسا کرنے سے انسانی حقوق کے حوالہ سے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا پر بے نقاب ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 2 ہزار سے زائد اجتماعی قبروں کے اعتراف سے بین الاقوامی دنیا اور انصاف کے عالمی اداروں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں جو پچھلی کئی دہائیوں سے اپنے ذاتی، سیاسی و معاشی مفادات کی خاطر مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ سے چشم پوشی اختیار کئے بیٹھے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت کی سخت پابندیوں کے باوجود بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں کئے جانے والے ظلم و تشدد کی کارروائیاں دنیا کے سامنے آ رہی ہیں، 2016ء میں دنیا نے کشمیریوں کی چھروں سے چھلنی آنکھوں کو دیکھا جب قابض بھارتی فوج نے آزادی اور حق خودارادیت کے خواب بسائے کشمیری نوجوان بچوں اور بچیوں کی آنکھوں کو چھلنی کرکے ان کو عمر بھر کیلئے بینائی سے محروم کر دیا جس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہادر کشمیری شہدائے جموں جیسے لاکھوں بہن بھائیوں کی قربانیاں دینے کے باوجود اپنے حق خودارادیت کے پیدائشی حق پر ثابت قدمی سے قائم ہیں اور بھارت کا اندھا دھند تشدد اور درجنوں کالے قوانین بھی ان کے عزم کو ہلانے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کویہ جان لینا چاہئے کہ وہ پچھلے 70 سال میں کشمیریوں کو سبز باغ دکھانے، مذاکرات کا جھانسہ دینے سے لے کر ماورائے عدالت قتل، خواتین کی عصمت دری اور ان کی اجتماعی قبریں بنانے تک تمام قسم کے ہتھکنڈے اپنا چکا ہے جس کے باوجود وہ کشمیریوں کو نہیں ڈرا سکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کشمیریوں کی تیسری نسل بھارت کے خلاف اپنے حقوق کی حفاظت کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور بھارت کے ظالم ہتھکنڈوں کے باوجود اپنے حق خود ارادیت کیلئے اسی جوش و جذبہ سے جدوجہد کر رہے ہیں جس جوش و جذبے سے ان کے اسلاف نے اپنے اس حق کیلئے قربانیاں پیش کی تھیں بلکہ آج یہ جذبہ اس مقام تک پہنچ چکا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہر شہید ہونے والے فرد کو سبز ہلالی پرچم میں دفنایا جاتا ہے اور کشمیری نوجوان پاکستان سے اپنی وابستگی کا اظہار 8 لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی کے باوجود ان کے سامنے سبز ہلالی پرچم لہرا کر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنے مقصد میں اس قدر لگائو اور عزم یقیناجلد کشمیری عوام کو آزادی کی منزل سے ملائے گا اور بھارت کا مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ بنانے کا خواب خاک میں مل جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں