اسلام آباد ،بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر کے مسئلہ کشمیر کے حل سے بھاگنا چاہتا ہے،چودھری محمد یٰسین

پاک بھارت نتیجہ خیز اور پائیدار مذاکرات ہی جنوبی ایشیاء کے امن کے ضامن ہیں،ضہ کشمیر میںمسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلم دنیا کوشدید تشویش ہے، اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی

ہفتہ 22 ستمبر 2018 21:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 ستمبر2018ء) اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چودھری محمد یٰسین نے کہا ہے کہ بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر کے مسئلہ کشمیر کے حل سے بھاگنا چاہتا ہے ،پاک بھارت نتیجہ خیز اور پائیدار مذاکرات ہی جنوبی ایشیاء کے امن کے ضامن ہیں ، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلم دنیا کوشدید تشویش ہے بھارت کی جانب سے بدترین مظالم اور قتل عام کے باوجود کشمیری عوام کی مقامی تحریک جاری ہے۔

پاکستان کے امن کی خواہش کا مثبت جواب نہ دینے پر پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنی خارجہ پالیسی پر نظرثانی کرے اور بھارت کو دو ٹوک جواب دے اور بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرے ۔

(جاری ہے)

بھارت شرافت کی زبان نہیں سمجھتا ۔ عالمی برادری کو بھی چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام متنازعہ مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار اداکرے ۔ بھارت خطے کو تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے۔

گزشتہ روز یہاں اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کا حل مسئلہ کشمیر کے آبرو مندانہ حل سے ہی ممکن ہے۔ بھارت جنوبی ایشیا میں امن کے لیے سنگین خطرے کا باعث بن چکا ہمیشہ کی طرح اب بھی مذاکرات سے راہ فرار اختیار کررہا ہے،انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کامکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا ، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر نوٹس لے اورمقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں،اپوزیشن لیڈر چودھری محمد یٰسین نے کہا کہ بھارت کا تشدد کا راستہ جنوبی ایشیا میں امن کے قیام میں بڑی رکاوٹ بن رہا ہے اس کے پر تشدد رویئے سے خطے میں امن کے قیام میں مدد نہیں ملے گی۔

بھارت پاکستان کیساتھ رابطوں اور تعلقات کو خراب کرنے کے راستے پر گامزن ہے، وہ مذاکرات سے راہ فرار کے حربے اختیار کررہا ہے،مقبوضہ کشمیر میں بھارت تشدد سے بڑے پیمانی پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر ممیں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلم دنیا کوشدید تشویش ہے بھارت کی جانب سے بدترین مظالم اور قتل عام کے باوجود کشمیری عوام کی مقامی تحریک جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک مودی حکومت کا جو رویہ سامنے آیا ہے اس سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر پربات چیت کرنے کے لیے قطعی آمادہ نہیںپاکستان کی جانب سے امن کی خواہش کا مثبت جواب نہ دینے پر پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنی خارجہ پالیسی پر نظرثانی کرے اور بھارت کو دو ٹوک جواب دے اور بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں