بھارت آگ سے کھیلنے کے بجائے خطے میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے میں اپنا کر دار ادا کرے ،ْ صدر آزاد کشمیر

بھارتی فوج کے سربراہ کی جنگ کی دھمکی کے بعد اقوام متحدہ کو سلامتی کونسل کا فوری طور پر اجلاس بلا کر نوٹس لینا چاہیے ،ْلارڈ نذیر ،ْعالمی برادری مقبوضہ ریاست میں نافذ کالے قوانین منسوخ کر انے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے ،ْسر دار مسعود خان کے ہمراہ پریس کانفرنس

پیر 24 ستمبر 2018 17:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) صدر سردار مسعود خان نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیر ذمہ دارانہ بیانات دیکر اور علاقے میں جنگی جنون پیدا کر کے آگ سے کھیلنے کے بجائے جموں و کشمیر کے تنازعہ کو سیاسی اور سفارتی طریقے سے حل کرکے خطے میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے ،ْعالمی برادری مقبوضہ ریاست میں نافذ کالے قوانین منسوخ کر انے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے ۔

وہ پیر کو کشمیر ہائوس اسلام آبادمیں برطانوی ہائوس آف لارڈز کے رکن لارڈ نذیر احمد کے ہمراہ ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان اور جموں وکشمیر کے عوام امن پسند ہیں اور وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنا پیدائشی اور جمہوری حق ، حق خودارادیت مانگ رہے ہیں جس کے جواب میں قابض بھارتی افواج کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جو نہ خود کشمیریوں سے بات چیت کرتا ہے ، نہ پاکستان سے امن مذاکرات کے لئے تیار ہے اور نہ ہی اقوام متحدہ اور اس کے انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے اداروں کو مقبوضہ کشمیر کے اندر جانے کی اجازت دینے لئے تیار ہے۔ ایسی صورتحال میں مسئلہ کشمیر کا حل کیسے تلاش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور بھارتی ظلم و استبداد کے بعد اب بھارتی فوج کے سربراہ کی طرف سے پاکستان کو جنگ کی دھمکیاں دینے سے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی کوتاہ اندیش قیادت نے پاکستان کی طرف سے امن مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کر کے ایک اہم سیاسی اور سفارتی موقع ضائع کر دیا ۔ بھارت ایک جانب کشمیر میں اپنی فوج کے ذریعے ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے اور دوسری جانب وہ چاہتا ہے کہ اس کی دہشت گردی پر پاکستان سمیت کوئی آواز بھی نہ بلند کرے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کے تین اہم نکات پر فوری عملدرآمد کرانے کے لئے بین الاقوامی برادری بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ کشمیریوں کے حق خوداردیت کا احترام کرے، مقبوضہ ریاست میں نافذ کالے قوانین فی الفور منسوخ کرے اور اقوام متحدہ سمیت دیگر بین الاقوامی اداروں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے اور وہاں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت دے۔

صدر آزادکشمیر نے کہا کہ ایک عرصے کے بعد کشمیر پر بین الاقوامی سکوت ٹوٹ رہا ہے ۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے بعد برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی پارلیمانی کشمیر گروپ کا آزادکشمیر کادورہ اور یورپی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق کمیٹی کی طرف سے تیار کی جانے والی رپورٹ جو جلد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی ایک اہم پیش رفت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی ایک رپورٹ برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی پارلیمانی کشمیر گروپ بھی تیار کر رہا ہے جو جلد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی اور جس کے بعد پارلیمنٹ میں کشمیر پر مباحثہ بھی شروع ہونے کا امکان ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ بھارتی فوج کے سربراہ کی طرف سے پاکستان کو جنگ کی دھمکی کے بعد اقوام متحدہ کو سلامتی کونسل کا فوری طور پر اجلاس بلا کر اس کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے انتہا ء پسند رہنما اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات دے کر اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے علاوہ کشمیر میں کشیدگی کو مزیدبڑھانا چاہتے ہیں۔ لارڈ نذیر احمد نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ عرصے میں بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر 2000سے زیادہ مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔ لیکن اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو ان خلاف ورزیوں کو باضابطہ رپورٹ کرناچاہیے۔

تاکہ بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو سکے۔ صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے اور لارڈ نذیر احمد نے اقوام متحدہ کے انسانی حقو ق کمیشن کی سفارشات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کا احترام کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ وادی میں نافذ آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کو منسوخ کیا جائے۔

اور اقوام متحدہ کے کمیشن آف انکوائری کو وادی کا دورہ کر کے وہاں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے۔ صدر ریاست سردار مسعود خان نے اور لارڈ نذیر احمد نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور گھیرائو جلائو سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لئے انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کو بھی مقبوضہ کشمیر میں جانے کا مطالبہ کیا۔

دونوں رہنمائوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے جنگی جرائم کے مرتکب افراد پر مقدمہ چلانے کے لئے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کو متحرک کرنا چاہیے۔ صدر سردار مسعود خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی طرف سے بھیجی جانے والی رپورٹس کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے تمام ممبران تک پہنچانے کو یقینی بنایا جائے تاکہ بین الاقوامی برادری کو کشمیر لائن آف کنٹرول پر ہونے والے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں صحیح علم ہو سکے۔

صدر سردار مسعود خان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی اور حق ، حق خودارادیت کی جدوجہد میں مصروف کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی اور مصیبت کی اس گھڑی میں ان کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں