آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان کی وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار خان آفریدی سے ملاقات

منگل 23 اکتوبر 2018 16:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے منگل کووزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار خان آفریدی سے ملاقات کرکے انہیں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور وہاں جاری بھارت کے ظلم و ستم سے آگاہ کیا ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کا موثر استعمال کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر اور کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کرنے کی شدید ضرورت ہے۔

صدر سردار مسعود خان نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے اہل جموں وکشمیر کی حق خودارادیت کی تحریک کی غیر مشروط حمایت کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کشمیریوں کی جائز اور منصفانہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

صدر سردار مسعود خان نے شہر یار خان آفریدی کو آزادکشمیر کا دورہ کرنے اور ریاست کی مختلف جامعات میں طلبہ و طالبات سے خطاب کرنے کی دعوت دی تاکہ نئی نسل کو ملک کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے متحرک کرنے اور انہیں درست سمت کی طرف رہنمائی کی جائے۔

دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط و مستحکم پاکستان ہی تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کا ضامن ہے۔ اس لئے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان میں استحکام پیدا کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔دونوں رہنمائوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور کشمیریوں کی تحریک آزادی ہر قسم کی سیاست سے با لاتر ہے جس کی حمایت ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آزادکشمیر کے عوام کی خواہش ہے کہ تمام سیاسی قوتیں مسئلہ کشمیر کے پر امن حل اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم و استبداد کے خلاف اجتماعی آواز اٹھانے پر متفق ہوجائیں تاکہ کشمیری عوام کی سات عشروں سے جاری تحریک کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ دریں اثناء اپنے ایک خصوصی بیان میں سردار مسعود خان صدر آزاد جموں وکشمیر نے پلوامہ میں بھارتی افواج کے ہاتھوں ایک حاملہ خاتون کی سفاکانہ ہلاکت اور کلگام میں دس بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

صدر نے کہا کہ بھارتی قابض افواج بنگ دہل جنگی جرائم کی مرتکب ہو رہی ہیں اوردیدہ دلیری سے کشمیری نوجوانوں کا قتل عام کر رہی ہیں۔ انہیں ظلم و جبر اور قتل کا بازار گرم کرنے کے لئے کالے قوانین کے ذریعے مکمل قانونی تحفظ حاصل ہے ۔ لیکن شومئی قسمت کہ بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اس پر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں۔

صدر مسعود نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ صدر مسعود نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت مانگنے کی سزا دی جا رہی ہے جس کا وعدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے ان سے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کی منشاء کا احترام کیا جانا چاہیے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو فوری طورپر بند ہونا چاہیے۔

صدر مسعود خان نے کشمیری حریت قیادت کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ان ہزاروں کشمیری حریت پسند کارکنوں کو بھی رہا کیا جائے جو بھارتی جیلوں میں قانونی چارہ جوئی کے حق سے محروم ہر کر پڑے ہیں۔ صدر آزادکشمیر نے آخر میں کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹینیو گوٹیریس، سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں سنگین اور کھلے عام انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں