بھارت مقبوضہ کشمیر میں دیگر سنگین جرائم کے علاوہ خواتین پر جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے،

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کے پیش نظر بلا تاخیر بااختیار کمیشن آف انکوائری بنائے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کی قائمقام صدر پاکستان اور چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے ملاقات میں گفتگو

منگل 11 دسمبر 2018 18:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کے پیش نظر بلا تا خیر ایک با اختیار کمیشن آف انکوائری بنائے جو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین خلا ف ورزیوں کی مکمل تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ اقوام متحدہ کو پیش کرے، بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں دیگر سنگین جرائم کے علاوہ خواتین پر جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے جو بین الاقوامی قوانین کے تحت ایک سنگین جرم ہے ۔

ان خیالات کا اظہار منگل کو انہوں نے ایوان صدر اسلام آباد میں قائمقام صدر پاکستان اور چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے ملاقات کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں صدر آزاد کشمیر نے قائمقام صدر پاکستان کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال ، آزاد کشمیر کے ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر اہم علاقائی امور کے بارے میں بریف کیا ۔ قائمقام صدر مملکت نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی جائز ، منصفانہ اور حق پر مبنی تحریک کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا ۔

انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں خاص طور پر نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی شہادتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں قتل و غارت کا سلسلہ فوری طور پر بند کر کے تنازعہ کشمیر کے سیاسی و سفارتی حل کے لیے جموں و کشمیر کے عوام اور پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو طاقت کے استعمال سے حل نہیں کیا جا سکتا اس لیے بھارتی قیادت کو چاہیے کہ خطہ میں امن و استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کو کشمیر ی عوام کی اُمنگوں کے مطابق پر امن ذرائع سے حل کرنے کی طرف پیشرفت کرے ۔

قائمقام صدر پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت پاکستان کی طرف سے امن مذاکرات کی پیشکش کا مثبت جواب دے ۔صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے قائم قام صدر مملکت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑی ہوئی صورتحال کے بارے میں مذید بتایا کہ اس سال بھارتی فوج کے ظلم و جبر کے نتیجہ میں چار سو سے زیادہ کشمیریوں نے جام شہادت نوش کیا جن میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے ۔

انہوں نے غیر ملکی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں بھارتی فوج نے پیلٹ گنوں کا نشانہ بنا کر ہزاروں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کر دیا ۔ مہلک ہتھیاروں کے استعمال سے بینائی سے محروم ہونے والی آٹھارہ ماہ کی بچی حبا نثار بھی ہے جسے ماں کی گود میں پیلٹ گن سے نشانہ بنایا گیا ۔ صدر آزاد کشمیر نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہادر اور پر عزم عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام بھارت کی بے رحم اور ننگی جار حیت کا عزم و استقلال سے مقابلہ کرتے ہوئے اپنی آزادی اور حق خود ارادیت کی تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

قائمقام صدر پاکستان محمد صادق سنجرانی نے بین الاقوامی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ فوری مداخلت کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بند کرائے اور تناز عہ کشمیر کو گفت و شنید اور پر امن ذرائع سے حل کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں ضروری اقدامات اٹھائے ۔ انسانی حقوق کے عالمی چارٹر ز کے ستر سال مکمل ہونے کے موقع پر صدر پاکستان اور صدر آزاد کشمیر نے اس عزم کو دہرایا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کے حصول کے لیے اقوام متحدہ سمیت ہر عالمی فورم پر کشمیر یوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں گے ۔

انہوں نے انسانی حقوق کے تمام عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی پامالیوں کا نوٹس لیں اور بھارتی حکومت پر دبائو ڈال کر اسے بین الاقوامی قوانین سے ماورا اقدمات سے باز رکھنے میںاپنا کردار ادا کریں ۔ قائمقام صدر پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کی اُن کی کوششوں کو بھی سراہا جو کشمیر کاز کو اُجاگر کرنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کر رہے ہیں۔ دونوں رہنمائوں نے اپنی ملاقات آزاد کشمیر کی سماجی اور اقتصادی ترقی اور اہم قومی ترقیاتی منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں