سینیٹ ،ْمقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مذمتی قرارداد منظور

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے ،ْقرار داد میں مطالبہ یہ نہیں ہوسکتا کہ کشمیریوں کا خون بہتا رہے اور ہماری حکومت کچھ نہ کرے ،ْشیریں مزاری حکومت کا کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کرنے کی بات کرنا کافی نہیں ،ْوفاقی وزیر کا خطاب

منگل 18 دسمبر 2018 18:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) سینیٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مذمتی قرارداد منظور کرلی۔ منگل کو پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے ایوانِ بالا میں قرارداد پیش کی جس کے متن میں کہا گیاہے کہ بھارتی افواج کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کو دبا نہیں سکتیں۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے۔

دوسری جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ پر بحث کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیری مزاری نے کہا کہ بھارت کشمیرمیں ریاستی دہشت گردی کررہا ہے، بھارت بات کرے، مذاکرات کرے، اس میں کشمیری شامل ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کو بتایا ہی نہیں کہ کشمیر میں کیا ظلم ہورہا ہے، ہم نے کسی فورم پر کشمیر میں خواتین پر مظالم کو نہیں اٹھایا، یہ نہیں ہوسکتا کہ کشمیریوں کا خون بہتا رہے اور ہماری حکومت کچھ نہ کرے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کا کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کرنے کی بات کرنا کافی نہیں، ہماری حکومت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں انسانی حقوق کی رپورٹ لے کر جائیں گے، اقوام متحدہ سے کہیں گے کہ کشمیر پرتحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں