معاشی اور عسکری اعتبار سے مضبوط پاکستان کے بغیر کشمیر کی آزادی کا تصور نہیں کیا جا سکتا، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان

جمعہ 24 مئی 2019 18:21

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2019ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کے بعد پاکستان کے سکیورٹی ماہرین اور منصوبہ سازوں کو اپنی ترجیحات کا ازسرنو جائزہ لے کر بھارت کے حوالہ سے ایک جامع پالیسی تشکیل دینا ہو گی، پاکستان کو خطہ میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال میں ایک ایسی پالیسی تشکیل دینا ہو گی جو ایک طرف ملک کی سلامتی کی ضمانت فراہم کرتی ہو اور دوسری طرف پاکستان کو اقتصادی قوت بنانے کے ساتھ ساتھ کشمیر کو دوطرفہ مذاکرات کی لاحاصل مشق سے نکال کر اسے ایک بار پھر کثیر الاطراف مسئلہ بنائے تاکہ بین الاقوامی برادری کے تعاون سے اس دیرینہ مسئلے کا کوئی حل تلاش کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

سینٹر فار گلوبل اینڈ سٹرٹیجک سٹڈیز کے زیر اہتمام ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ہمیں ایک ایسی حکمت عملی کی ضرورت ہے جو ہماری طاقت اور کمزوریوں کا مکمل احاطہ کرتی ہو اور آئندہ دو عشروں میں پاکستان کو خطہ کی ایک بڑی معاشی قوت بنانے اور اس کی سلامتی اور خود مختاری کی حفاظت کی بھی ضامن ہو کیونکہ معاشی اور عسکری اعتبار سے مضبوط پاکستان کے بغیر کشمیر کی آزادی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔

کانفرنس سے سینٹر فار گلوبل اینڈ اسٹرٹیجک اسٹڈیز کے چیئرمین میجر جنرل (ر) سیّد خالد امیر جعفری (ہلال امتیاز ملٹری) بھارت میں پاکستان کے سابق سفیر عبدالباسط خان، سابق وفاقی وزیر قانون احمر بلال صوفی اور پروفیسر ڈاکٹر محمد خان نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی و حریت کے لیے برسر پیکار لوگوں کو صرف اس صورت میں سیاسی و سفارتی حمایت فراہم کی جاسکتی ہے جب پاکستان معاشی، سیاسی اور سٹرٹیجک اعتبار سے مضبوط ہو گا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایجنڈے پر بات کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت میں حالیہ انتخابات کے دورران پاکستان کو دشمن ملک کے طور پر پیش کرنے کے علاوہ بھارت کے مسلمانوں کو دہشت گرد اور کشمیریوں کو غدار قرار دینے کی ایک منظم مہم چلائی گئی۔ بی جے پی نے حالیہ انتخابات سے قبل اپنے انتخابی منشور میں مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت ختم کرنے اور ریاست کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے بھارتی آئین کی دفعات 370 اور 35-A ختم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے، اگر کشمیر کے بارے میں 35-A کو ختم کیا گیا تو بھارت بڑی آسانی سے کشمیر کے اندر غیر کشمیری ہندووں کو بسا کر ریاست کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل سکتا ہے۔

بھارت کے انتہاء پسند بھارت کے بانی مہاتما گاندھی کو قتل کرنے والے ناتھورام کو ایک بہادر اور شیر کے طور پر متعارف کر رہی ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ گاندھی کے قاتل ناتھورام کا تعلق راشٹریہ سہوک سنگھ سے تھا جو حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیاسی ماں ہے۔ اٴْنہوں نے کہا کہ بھارت کے شہر گجرات میں 597 فٹ کا سردار والہ بھائی پٹیل کا ایک مجسمہ ایستادہ کیا گیا ہے۔ سردار والہ بھائی پٹیل کا کشمیر کے ایک حصے پر قبضہ کرنے میں بھارتی حکومت کی مدد کرنے کے علاوہ تاریخ میں اور کوئی کارنامہ نہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں