علماء و مشائخ کا کردار ہر دور میں اہم رہا ہے، کشمیر کے حوالہ سے علماء رابطہ کونسل قائم کی جائے، بھارت اعلان جنگ کر چکا ہے،

ہمیں بیانات سے فیصلوں کی طرف جانا ہو گا، بھارت سن لے کشمیری گھٹنے ٹیکنے والے نہیں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا آل پارٹیز یکجہتی کانفرنس سے خطاب

پیر 16 ستمبر 2019 22:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2019ء) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ علماء و مشائخ کا کردار ہر دور میں اہم رہا ہے، کشمیر کے حوالہ سے علماء رابطہ کونسل قائم کی جائے، بھارت اعلان جنگ کر چکا ہے، ہمیں بیانات سے فیصلوں کی طرف جانا ہو گا، بھارت سن لے کشمیری گھٹنے ٹیکنے والے نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو آل پارٹیز یکجہتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ علماء و مشائخ کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے، ملک سے باہر کشمیر کے حوالہ سے مظاہروں میں علماء انتہائی متحرک نظر آ رہے ہیں جو ایک خوش آئند اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی اور آر ایس ایس اعلان جنگ کر چکے ہیں اور وہ کشمیر سے مسلمانوں کی آبادی کو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کے ان اوچھے ہتھکنڈوں سے نمٹنے کیلئے سخت اقدامات کرنا ہوں گے اور ہمیں بیانات سے فیصلوں کی طرف جانا ہو گا۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ اگر جنگ ہوئی تو یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان نہیں بلکہ اسلام اور کفر کے درمیان معرکہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور اسلام دنیا میں تیزی سے پھیلتا ہوا دین ہے، مکہ اور مدینہ میں جس دین کی ابتداء ہوئی آج اس کے 2 ارب سے زیادہ ماننے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی نے بھارت میں تربیتی کیمپ قائم کر رکھے ہیں اور وہ اکھنڈ بھارت کے نظریہ پر چلتے ہوئے اپنے نوجوانوں کو ان کیمپوں میں تر بیت فراہم کر رہا ہے، ہمیں بھی اس طرف سوچنا چاہئے اور جنگ کی تیاری کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں جمعیت علماء ہند کے فتوے پر ہمیں تشویش ہے جس پر انہوں نے بھارتی مؤقف کی تائید کی ہے۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستانی علماء کی طرف سے جمعیت علماء ہند کو ایک احتجاجی مراسلہ جانا چاہئے تاکہ وہ اپنا قبلہ درست کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آرٹیکل 370 سے کوئی لینا دینا نہیں، یہ اس وقت کی کشمیر اور بھارتی قیادت کے درمیان ایک شیطانی معاہدہ تھا، کشمیریوں کو حق خود ارادیت چاہئے۔

اس موقع پر کانفرنس کے منتظم پیر سلطان فیاض الحسن نے کانفرنس کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے علماء و مشائخ حکومت اور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور وہ کوئی ایسا اقدام نہیں کریں گے جس سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچے۔ کشمیر کے مؤقف پر وزیراعظم عمران خان کے بیانات کی تائید کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مؤقف ڈٹ کر پیش کریں۔

عالمی طاقتیں فوری طور پر کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور 43 دن سے جاری کرفیو کا خاتمہ کرائیں تاکہ معمول زندگی بحال ہو سکے۔ پاکستان کے 22 کروڑ عوام پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، مسئلہ کشمیر ایک کروڑ انسانوں کی زندگی اور جان و مال کا مسئلہ ہے۔ کشمیر کے حوالہ سے ایک ریلیف فنڈ قائم کیا جائے جس میں معاشرہ کا ہر طبقہ کشمیریوں کی بھرپور امداد کرے۔ سلطان باہو ٹرسٹ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم بہن بھائیوں کیلئے ایک کروڑ روپے کے عطیہ کا اعلان کرتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں