موجودہ حکمت عملی کے تحت کشمیر آزاد نہیں ہوسکتا اس کیلئے پالیسی میں تبدیلی لانا ہوگی‘ عالمی میڈیا کو کشمیر کے مسئلہ کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے

وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاورق حیدر خان کا نیشنل پریس کلب میں کشمیر سینٹر کے افتتاح کے موقع پر خطاب

ہفتہ 14 دسمبر 2019 17:58

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2019ء) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاورق حیدر خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکمت عملی کے تحت کشمیر آزاد نہیں ہوسکتا اس کیلئے پالیسی میں تبدیلی لانا ہوگی‘ عالمی میڈیا کو کشمیر کے مسئلہ کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے ‘ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی آئین میں 35-Aہندئوں کے کہنے پر شامل کی گئی تھی اس کے خاتمہ پر اب کارگل اور لداخ کے لوگ بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

پاکستان ہماری پشت پر رہے اور کشمیریوں کو عالمی سطح پر کشمیر کے حوالے سے کردار ادا کرنے میں معاونت کرے،اس سے دنیا میں زیادہ موثر انداز میں ہماری سنی جائیگی۔ وہ ہفتہ کو یہاں نیشنل پریس کلب میں کشمیر سینٹر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کر رہے تھے اس موقع پر حریت رہنما الطاف احمد بٹ ، جاوید راٹھور ، نیشنل پریس کلب کے سیکرٹری انور رضا ، کشمیر جرنلسٹس فورم کے صدر زاہد عباسی ، راجہ بشیر عثمانی ، سردار شوکت محمود نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ قائد اعظم برصغیر کے دور بین مسلم رہنما تھے ، جو ہندو عزائم کو سمجھتے تھے انہوں نے علیحدہ وطن کی جدوجہد کے دوران مسلمانوں سے کہا تھا کہ آپ نے سفید سامراج یعنی انگریز دیکھا ہے ، آپ نے کالا سامراج نہیں دیکھا کشمیریوں کو اس وقت ہندوستان کی شکل میں کالے سامراج کا سامنا ہے اور مودی اس کاچہرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں عدالتیں قومی مفاد کو مقدم رکھتی ہیں یہی وجہ ہے کہ افضل گرو کی بے گناہی کے باوجود اسے سزائے موت دی گئی اور یہ لکھا گیا کہ ہم بھارتی عوام کو مطمئن کرنے کیلئے اسے سزائے موت دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک جرمن پروفیسر نے مجھے کہا تھا کہ بھارت خود کو برطانوی راج کا نمائندہ سمجھتا ہے اس کی راہ میں بڑی رکاوٹ پاکستان ہے ، اکھنڈ بھارت ہندوستان کا نظریہ ہے ، پاکستان میں بھارتی عزائم کے حوالے سے سنجیدہ گفتگو کی ضرورت ہے ۔ مغربی ممالک میں انسانی ہمدردی آج بھی ہے ، ہمیں معذرت خواہانہ رویہ ترک کرناہوگا۔ دنیا کے بڑے ممالک میں کشمیر کے مسئلہ کے حوالے سمجھ بوجھ اور بے باک سفیر تعینات کئے جائیں۔

وزیر اعظم پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بہت اچھی تقریر کی تاہم اس کے بعد کچھ نہیں ہوا، پاکستان کی عوام 72سال سے کشمیریوں کے ساتھ ہے ، ہمیں حکومتوں اور پالیسی سازوں سے گلہ ہوسکتا ہے عوام سے نہیں۔ بھارت کے ساتھ مذاکرات سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے الطاف بٹ نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر کی سربراہی میں کشمیر کمیٹی قائم کی جائے جو دنیا بھر میں کشمیر میں لاک ڈائون اور ظلم تشدد کے حوالے سے آگاہ کرے ،کشمیر کی تقسیم قبول نہیں کی جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں