ایمنسٹی انٹرنیشنل کے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر بھارتی جیلوں میں قید تمام کشمیریوں کی رہائی ، مقبوضہ کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی فوری بحالی کے مطالبہ کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان

وبا کی وجہ سے کشمیری عوام میں خوف اور سراسیمگی میں کئی زیادہ اضافہ ہو چکا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا برانچ کی 255 قیدیوں کے انٹرویوکے بعد رپورٹ

بدھ 1 اپریل 2020 16:20

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر بھارتی جیلوں میں قید تمام کشمیریوں کی رہائی ، مقبوضہ کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی فوری بحالی کے مطالبہ کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اپریل2020ء) صدرآزاد کشمیر سردار مسعود خان نے ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کی طرف سے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر بھارتی جیلوں میں قید تمام اسیران کی رہائی اور مقبوضہ کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی فوری بحالی کے مطالبہ کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جیلوں میں قید ہزاروں کشمیری قیدیوں خاص طور پر نو عمر بچوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔

بدھ کو اپنے ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطالبہ کو بروقت اور فوری نوعیت کا حامل قرار دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، تنظیم کے سیکرٹری جنرل، اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل اور انٹرنیشنل ریڈ کراس سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور مداخلت کر کے بھارت کی جیلوں میں قید سیاسی رہنماؤں، سیاسی کارکنوں، وکلاء اور تاجروں کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

اٴْنہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا پھوٹنے کے بعد بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قیدیوں کی صحت و سلامتی کے حوالے سے اٴْن کے خاندان بھی شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ صدر سردار مسعود خان نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک سنگدل حکمران قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی کورونا وائرس کی وبا کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر میں مزید پابندیاں عائد کر کے پہلے سے جاری نسل کشی کی مہم کو تیز تر کر کے کشمیریوں کو ختم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

اٴْنہوں نے کہا کہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جن جیلوں میں کشمیری اسیران کو پابند سلاسل رکھا گیا ہے وہاں صحت و صفائی کی صورتحال انتہائی نا گفتہ بہ ہے اور وہاں کورونا کی وبا تیزی سے پھیل سکتی ہے اس لیے یہ ضروری ہے کہ بین الاقوامی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ اس صورتحال کا بلا تاخیر نوٹس لے اور قیدیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنا کر ان کی زندگیوں کو لاحق خطرات کم کرنے کی کوشش کرے۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف عوام کو صحت کی سہولتوں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے بلکہ کشمیری ڈاکٹروں کو کورونا بیماری کے حوالے سے آن لائن تربیت سے محروم کر کے لاکھوں کشمیریوں کی جانوں کو بھی خطرے سے دو چار کر دیا گیا۔ صدر سردار مسعود خان نے اپنے اس مطالبہ کو دہرایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی شہری آزادیاں، اظہار رائے اور صحت کے حوالے سے بنیادی حقوق کو بحال کیا جائے۔

مقبوضہ کشمیر میں اس کی آبادی کے تناسب سے کورونا کے مرض کے پھیلاؤ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں کورونا کی وبا بھارت اور پاکستان کے علاقوں کی نسبت زیادہ ہونے کی بنیادی وجہ بھارتی حکومت کی طرف سے وہ نارووا پابندیاں ہیں جن کی وجہ سے کشمیری عوام کو صحت کی سہولتوں تک آسان رسائی کو نا ممکن بنا دیا گیا ہے۔

اٴْنہوں نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ کورونا کے حوالہ سے جو اعداد و شمار بھارتی حکومت اور میڈیا دے رہا ہے وہ درست نہیں ہے کیونکہ ذرائع ابلاغ پر پابندیوں کی وجہ سے ان اعداد و شمار کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہے۔ یاد رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا برانچ نے کورونا کی وبا پھوٹنے کے بعد بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قید درجنوں قیدیوں، صحافیوں، وکلاء اور تاجر سمیت 255 لوگوں کے انٹرویو لینے کے بعد اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مختلف حکومتی محکموں اور ریاستی محکمہ صحت کے درمیان کوئی تال میل اور رابطہ نہیں ہے۔

محدود انٹریٹ اور دیگر مواصلاتی ذرائع پر پابندی اور کورونا کی پھیلتی ہوئی وبا کی وجہ سے کشمیری عوام میں گھبراہٹ، خوف اور سراسیمگی میں پہلے سے کئی زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں