بھارت کے تمام تر مظالم، دہشت اور درندگی کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں، حالات بتا رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی سر زمین بھارت کے لیے ویت نام بننے جا رہی ہے،بھارت آسانی سے کشمیری قوم، کشمیر کی سر زمین اور کشمیریوں کے حقوق غصب نہیں کر سکتا، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا کشمیری عوام کے نام ویڈیو پیغام

جمعرات 9 اپریل 2020 17:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اپریل2020ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کے تمام تر مظالم، دہشت اور درندگی کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور حالات بتا رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی سر زمین بھارت کے لیے ویت نام بننے جا رہی ہے، بھارت کا ایک کروڑ چالیس لاکھ کشمیریوں سے مقابلہ ہے جو اپنی ذہانت اور بہادری کے اعتبار سے کسی بھی طرح ویت نام کے شہریوں سے کم نہیں ہیں۔

بھارت آسانی سے کشمیری قوم، کشمیر کی سر زمین اور کشمیریوں کے حقوق غصب نہیں کر سکتا ہے۔ یہ بات اٴْنہوں نے جمعرات کے روز کشمیری عوام کے نام اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہی۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ وقت اور تاریخ کا دھارا کشمیریوں کے حق میں ہے کیونکہ وہ حق پر ہیں اور بھارت جھوٹ، مکر و فریب اور طاقت کے سہارے پر کشمیر پر قابض ہے۔

(جاری ہے)

اٴْنہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے حق پر ہونے کے باوجود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، اس کے مستقل ارکان اور دنیا کی دیگر طاقتور اقوام آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں اور وہ کشمیریوں کو بھارت کی درندگی اور دہشت گردی سے بچانے اور خطہ کو ایک تباہ کن جنگ کی طرف جانے سے روکنے کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کر رہے کیونکہ اٴْن کے معاشی اور سیاسی مفادات بھارت کے ساتھ وابستہ ہیں اور وہ چین کے مقابلہ میں بھارت کو اس خطہ میں ایک متبادل قوت دیکھنا چاہتے ہیں۔

ان قوموں کی اس پالیسی سے بھارت کو حوصلہ مل رہا ہے اور وہ ان ممالک کی خاموش حمایت سے فائدہ اٴْٹھا کر نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں اپنے نا جائز قبضہ کو دوام بخشنے کی کوشش کر رہا ہے بلکہ تمام بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کی دھجیاں بھی بکھیر رہا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ پاکستان، آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے عوام عالمی خاندان کا حصہ ہونے کی حثیت سے کورونا وائرس کی وباء کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں لیکن اس بحران کے دوران بھارت کی انتہاپسند حکومت نے رات کی تاریکی میں غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر ڈومیسائل کا فسطائی قانون مقبوضہ کشمیر میں نافذ کر دیا۔

بھارت کا یہ اقدام جو کشمیریوں کی مرضی اور منشا کے خلاف ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا جب وہ دو لاک ڈاؤن اور طرح طرح کی بندشوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام اس کے اس شیطانی منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت پورے بھارت سے لوگوں کو لا کر مقبوضہ کشمیر میں آباد کیا جائے اور مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو ختم کر کے اسے اقلیت میں تبدیل کرنے کے علاوہ کشمیریوں کے لئے ملازمتوں کے دروازے بند کرنا، انھیں ان کے زمین نے محروم کرنا اور پوری مقبوضہ ریاست کو بھارت کی کالونی میں بدلنا ہے۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام نہ صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ چوتھے جنیوا کنونشن کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بھارت نے یہ قدم اٹھا کر ایک جنگی جرم کیا ہے جسے ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور اقوام متحدہ، اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس غیر قانونی قانون کو ختم کرانے کے لئے اپنا کرادار ادا کریں۔

صدر آزاد کشمیر نے خواتین، بچوں اور نوجوانوں سمیت بھارت کی جیلوں میں قید ہزاروں کشمیریوں کی رہائی کا فوری مطالبہ کیا تا کہ انھیں جیلوں اور نظر بندی کیمپوں میں صحت وصفائی کی ناکافی سہولتوں کے باعث کورونا جیسی وباء سے لاحق خطرات سے بچایا جا سکے۔ صدر سردارمسعود خان نے انسانی حقوق کی چھ بین الاقوامی تنظیوں کی طرف سے کشمیر کے سیاسی نظر بندوں کی فور ی رہائی کے مطالبہ پر ان تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے تمام سیاسی اسیران کی رہائی تک اپنی آواز بلند کر تے رہیں۔

صدر سردار مسعود خان نے اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے بھارت کے ڈومیسائل قانون کی مذمت کرنے پر بھی تنظیم کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتینو گتریس نے بھی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کی جیلوں میں قید سیاسی نظر بندوں کی مشکلات پر گہری نظر رکھے۔ لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا یہ بیان بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں پر انتہائی نرم بیان ہے۔ جس کا بھارت پر کوئی اثر نہیں ہو گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں