آزاد کشمیر کے لوگ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک پوری ریاست کشمیر کا پاکستان کے ساتھ الحاق نہیں ہو جاتا،سردار عتیق احمد خان

ہفتہ 24 اکتوبر 2020 22:57

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2020ء) : سابق وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر یوم تاسیس تحریک آزادی کشمیر کو ایک نئے جذبے کے ساتھ آگے بڑھانے کا دن ہے، کشمیر برصغیر کی تقسیم کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے، آزاد کشمیر کے لوگ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک پوری ریاست کشمیر کا پاکستان کے ساتھ الحاق نہیں ہو جاتا، حق خودارادیت تحریک کے شہدا کو خراج عقیدت اور بھارتی مظالم کے سامنے سینہ سپر ہو کر کھڑے ہونے والے نوجوانوں اور حریت رہنماوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

ہفتہ کو پی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے شروع دنے سے پاکستان کو تسلیم نہیں کیا اسلئے آج تک اس کے خلاف سازشیں کر رہا ہے، بھارت اور انگریز گٹھ جوڑ کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر آزاد نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ ریاست کشمیر فطری، تاریخی، جغرافیائی، ثقافتی، دینی اور معاشی اعتبار سے پاکستان کا حصہ ہے اس میں کوئی دوہرائے نہیں ہے، کشمیری آج بھی الحاق پاکستان کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں، وہاں پر شہدا کو سبزہلالی پرچم میں لپیٹ کر دفنایا جاتا ہے اور وہ کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگا رہے ہیں، آزادی سے پہلے بھی کشمیریوں کا کاروبار اور رشتے ناطے پاکستان کے ساتھ تھے، یہی وجہ ہے کہ تمام تر بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری اپنے موقف پر قائم ہیں اور مسلسل مزاحمت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتہاپسند مودی حکومت نے کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے وہاں پر 10 لاکھ مسلح فوج تعینات کی ہوئی ہے لیکن وہ بدترین مظالم کے باوجود کشمیریوں کی حق خودارادیت تحریک کو نہیں روک سکے گا اور وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ وادی میں آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں زندگی مفلوج ہے، سری نگر بھارتی فوجی بستی میں تبدیل ہو چکا ہے، کئی لاکھ ہندوں کو ڈومیسائل جاری ہو چکے ہیں، استصواب رائے ہوا تو دنیا دیکھ لے گی کہ کشمیری پاکستان کے ساتھ ہیں۔

سردار عتیق احمد نے کہا کہ بھارت کا کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا جنگی جرم میں آتا ہے، بھارت کے گزشتہ سال 5 اگست کو اٹھائے گئے غیرقانونی اقدامات کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی دو تین مرتبہ کہا ہے کہ بھارت علاقوں کی ساخت اور حیثیت کو تقسیم نہیں کر سکتا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں