پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر موثر انداز میں اجاگر کیاجا سکتا ہے ،سردار مسعود خان

اتر پردیش میں قید 21کشمیری سیاسی قیدیوں کو آگرہ کے ہائی سکیورٹی جیل کے خصوصی سیل میں منتقل کرنا باعث تشویش ،کوئی سازش ہو سکتی ہے، صدر آزادکشمیر

ہفتہ 23 جنوری 2021 15:31

پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر موثر انداز میں اجاگر کیاجا سکتا ہے ،سردار مسعود خان
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2021ء) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر موثر انداز میں اجاگر کیاجا سکتا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کی موجودہ پارلیمان نہایت اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ملاقات میں پارلیمان کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار خان آفریدی بھی موجود تھے۔ صدر آزادکشمیر نے پاکستان کی پارلیمان کی طرف سے مختلف مواقع پر کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو دنیا کے مختلف پارلیمانی فورمز پر اجاگر کرنے پر سپیکر قومی اسمبلی کا شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک حل طلب تنازعہ کے طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈا پر گزشتہ بہتر سال سے موجود ہے اور اس تنازعہ کی وجہ سے نہ صرف ریاست جموں وکشمیر میں گزشتہ سات دہائیوں میں لاکھوں انسانی جانیں ضائع ہوئی بلکہ پوری جنونی ایشیاء کا امن و سلامتی بھی دائو پر لگی ہوئی ہے۔

اس لئے یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس تنازعہ کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر برطانوی دارالعوام میں حالیہ بحث اور ماضی قریب میں یورپین پارلیمنٹ اور امریکی کانگریس میں کشمیری عوام کے حق میں اٹھنے والی آوازیں اس بات کی دلیل ہے کہ ہماری، پاکستان کی پارلیمان اور حکومت پاکستان کی کوششوں کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں۔

صدر سردار مسعود خان نے بھارتی حکومت کی طرف سے بھارت کی ریاست اتر پردیش میں قید اکیس کشمیری سیاسی قیدیوں کو آگرہ کے ہائی سکیورٹی جیل کے خصوصی سیل میں منتقل کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان قیدیوں کی آگرہ جیل منتقلی کوئی سازش ہو سکتی ہے۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ ان قیدیوں کو بھارتی حکومت نے اگست 2019میں کشمیر کی علامتی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد بدنام زمانہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر کے گزشتہ سولہ ماہ سے اتر پردیش کی ایک جیل میں رکھا ہوا تھا اور اب انہیں اچانگ آگرہ کے ہائی سکیورٹی جیل میں منتقل کیا گیا ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ حکومت پاکستان اور پاکستان کے عوام مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اپنے اس عزم کو دوہراتے ہیں کہ وہ جموں وکشمیر کے تنازعہ کے حتمی حل تک کشمیریوں کی جدوجہد کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ جموں وکشمیر کی صورتحال کا فی الفور نوٹس لیتے ہوئے وہاں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں کو بند کرانے کے لئے اپنا ٹھوس کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول کے لئے جاری جائز اور منصفانہ جدوجہد میں اُن کے ساتھ ہے اور یقین دلایا کہ کشمیریوں کی آواز کو دنیا کے ہر پارلیمانی فورم پر پہلے کی طرح آئندہ بھی اٹھاتے رہیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں