مہاجرین حلقوں میں بدترین دھاندلی کی گئی ‘ ہزاروں جعلی ووٹ درج کروائے گئے‘طاہر کھوکھر

تحریک انصاف نے کشمیری عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا، جلد ثبوتوں کے ساتھ شواہد قوم کے سامنے لائوں گا

جمعرات 29 جولائی 2021 14:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2021ء) رہنما عوامی تحریک ، سابق وزیر سیاحت وٹرانسپورٹ آزادکشمیر محمدطاہرکھوکھرنے انتخابات کے نتائج کو مکمل مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجرین حلقوں میں بدترین دھاندلی کی گئی ۔ ہزاروں جعلی ووٹ درج کروائے گئے اور انتظامیہ کے ذریعہ پولنگ کی گئی ۔تحریک انصاف نے کشمیری عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا، جلد ثبوتوں کے ساتھ شواہد قوم کے سامنے لائوں گا۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں ۔1 ، ویلی 2 اور اور ایک اور مہاجر حلقہ میں بدترین دھاندلی کی گئی اور سارا الیکشن فراڈ تھا، جموں 1اور لاہور کے ایک اور حلقہ میں ہزاروں جعلی ووٹ درج کئے گئے اور اصل مہاجرین کو ووٹ کے حق سے محروم کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

جھنگ جہاں کلے ووٹرز کی تعداد 5700 تھی ان میں سے آدھے ووٹرز جھنگ میں موجود ہی نہیں تھے لیکن 80 فیصد پولنگ کروا کے دھاندلی کے ریکارڈ توڑے گئے ۔

طاہرکھوکھر نے کہا کہ پی ٹی آئی اور ن لیگ کے ایم این اے اور ایم پی اے انتظامیہ اور اپنے غنڈوں کی مدد سے کشمیری مہاجرین کو ہراساں کرتے رہے زبردستی اغواء کر کے ووٹ ڈلوائے گئے الیکشن کے نام پر اس بدترین فراڈ اور دھاندلیس کی مثال دنیا بھر میں کہیں نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے تمام تر ثبوت موجود ہیں ۔ انہوں نے اپریل سے ہی الیکشن کمیشن کو جعلی سٹیٹ سبجیکٹس کے بارے میں بتانا شروع کر دیا تھا ۔

لاہور کے الیکشن کمیشن نے جعلی ووٹوں کاریکارڈ فراہم نہیں کیاگیا بڑی تگ و دو کے بعد جو سٹیٹ سبجیکٹ دیئے گئے وہ سارے جعلی نکلے اور الیکشن کمیشن نے بعد از انکوائری اپنے فیصلہ میں جعلی قرار دے دیا اور ووٹ کاٹنے کا حکم دیا ۔ لیکن پورے ووٹ نہیں کاٹے گئے ۔ جموں۔1 میں سینکڑوں مکمل جعلی اور بوگس سٹیٹ سبجیکٹس پر ہزاروں ووٹ درج کئے گئے ہیں جو جعلی ہیں اس طرح لاہور سے منتخب ہونے والے مہاجرین کے ممبران کو حقیقی نمائندہ نہیں کہاجاسکتا۔

طاہرکھوکھر نے کہا کہ پی ٹی آئی اور ن لیگ کے غنڈوں نے عوامی تحریک کے کیمپ اکھاڑے ، کارکنوں کو مارا پیٹاگیا اور انتظامیہ اور پولیس خود ووٹ پول کرواتی رہی ۔ طاہرکھوکھر نے الیکشن کمیشن سے مہاجرین سیٹوں کے انتخابات کالعدم قرار دینے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن نے انتخابات کالعدم قرار نہ دیئے تو وہ قانونی راستہ کے علاوہ احتجاج کا راستہ بھی اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے جس کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر عائد ہوگی کیونکہ انہوں نے بروقت جعلی ووٹوں کے ثبوت الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیئے تھے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں