ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس

توانائی، پانی، ماحولیات، ٹرانسپورٹ و مواصلات، ، فزیکل پلاننگ، سائنس و ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق منصوبے پیش 360 ارب روپے کے 31 منصوبوں کی منظوری دیدی، 342 ارب روپے کی لاگت کے 12 منصوبے ایکنک کو حتمی منظوری کیلئے بھجوا دیئے گئے

جمعرات 19 اکتوبر 2017 23:03

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2017ء) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے 360 ارب روپے کے 31 منصوبوں کی منظوری دیدی، 342 ارب روپے کی لاگت کے 12 منصوبے ایکنک کو حتمی منظوری کیلئے بھجوا دیئے گئے۔ سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس جمعرات کو ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں توانائی، پانی، ماحولیات، ٹرانسپورٹ و مواصلات، ، فزیکل پلاننگ، سائنس و ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق منصوبے پیش کئے گئے۔ توانائی سے متعلق 45 ارب روپے، آبی وسائل سے متعلق 16 ارب روپے، ماحولیات سے متعلق 2 ارب، ٹرانسپورٹ و مواصلات سے متعلق 193 ارب روپے، سائنس و ٹیکنالوجی2.35 ارب اور صحت سے متعلق 33 ارب روپے، خوراک و زراعت کے 300 ملین روپے، صنعت و تجارت کے 15 ارب روپے، فزیکل پلاننگ کے 28 ارب روپے، گورننس کے 732.302 ملین روپے کے منصوبوں پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں وزارت توانائی نے بلوچستان مستونگ سپلنگی میں 132 میگاواٹ گریڈ سٹشن کی تعمیر اور 132 کلو واٹ ایس ڈی ٹی سپلنگی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کیلئے 695.426 ملین لاگت روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کی منظوری دیدی گئی۔ وزارت توانائی نے اپنا دوسرا منصوبہ تربیلا میں 1410 میگاواٹ بجلی کی فراہمی سے پیش کردہ پانچ توسیع ہائیڈرو پراجیکٹ سے بجلی نکالنے کا ہے جس کیلئے 4528.65 ملین روپے کی لاگت پیش کی گئی جسے حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔

وزارت توانائی نے اپنا تیسرا منصوبہ 500 کلو واٹ لاہور کے شمالی علاقے کی سب سٹیشن کے ساتھ ساتھ ٹرانسمیشن لائن کی تنصیب کا پیش کیا جس کا تخمینہ 21312.46 ملین روپے لگایا گیا جس کا مقصد شمالی لاہور کے علاقے کی بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنا ہے جسے اجلاس نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔ وزارت توانائی کا ایک اور منصوبہ 220 کلو والٹ جمرود سب سٹیشن کے ساتھ ساتھ 220 کلو واٹ ٹرانسمیشن لائن کی اپ گریڈیشن ہے جس کیلئے 2451.99 ملین روپے لاگت پیش کی گئی جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

وزارت توانائی کا ایک اور منصوبہ جمبر کلسٹر میں 1224 میگاواٹ پاور پراجیکٹ سے بجلی نکالنے کا منصوبہ 15545.90 ملین لاگت کا پیش کیا گیا جسے اجلا س نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔ وزارت توانائی نے پورن تحصیل مرتونگ میں 132 کلو واٹ نئے گریڈ سٹیشن کی تعمیر کیلئے 561.476 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کا مقصد تحصیل مرتونگ کے صارفین کیلئے نیا کنکشن دینے، وولٹیج پروفائل کو بہتر بنانے، لائن نقصان کو کم کرنا ہے جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

آبی وسائل کے حوالہ سے سی ڈی بلیو پی کے اجلاس میں تحصیل دوبندی ضلع قلعہ عبداللہ میں 200 ڈیموں کی تعمیر کیلئے 3457.77 ملین کا منصوبہ پیش کیا گیا۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد زراعت کی زمین کی آبادی کی حفظت کے سات ساتھ کاریز، موسم بہار ، ٹیوب ویلز ار کھلی سطح کے کنوئوں میں اضافہ اور اس علاقہ کے لوگوں کو زراعت کی طرف مائل کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

اس منصوبے کو سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔ اجلاس میں پانی صوبہ بلوچستان کے ضلع گورک میں سٹوریج ڈیم کی تعمیر کیلئے دوسرا منصوبہ 12674.69 ملین روپے کی لاگت کا پیش کیا گیا جس کو چار ال کی مدت میں مکمل کیا جائے گا۔ٹرانسپورٹ و مواصلات کے شعبہ کے حوالہ سے سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں مواصلات ڈویژن نے ڈیزائن ، ٹینڈرنگ کی مدد اور مالاکنڈ سرنگ منصوبے کی تعمیر کیلئے 17788.92 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا نظر ثانی منصوبے میں 9.732 کلو میٹر روڈ ، 4 لین روڈ ، ار دو ٹنل شامل ہیں جسے سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔

وزارت ریلوے نے گوادر میں کنٹینر یارڈ سٹیشن اور کوسٹل ہائی وے سے بندرہ گاہ تک ریلوے لائن کیلئے زمین کے حصول کیلئے 5999.615 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا۔ سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجینسی کیلئے چھ بکتر بند گاڑیوں کی خریداری کے منصوبے کیلئے 15948.6 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گا جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

بلوچستان کی صوبائی حکومت نے کلی سرکار عبداللہ کی سیاہ ترین چوٹی تفتان بازار کی تعمیر اور کلی عبداللہ ارحیم سے ضلع چاغی تک سڑک کی تعمیر کے لیے 169.757 ملین لاگت کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس نے نامنظور کیا۔ فزیکل پلاننگ اینڈ ہائوسنگ کے شعبہ کے حوالہ سے وزارت مواصلات نے بلوچستان گوادر موٹروے پولیس کیلئے ایس ایچ او دفتر کی تعمیر ، ومی ہائی وے کیلئے لائن ہیڈ کوارٹر کی تعمیر کیلئے 336.373 ملین روپے لاگت کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

وزارت داخلہ نے اجلاس میں خیبر ایجنسی گورگانا، پائیندا، چینا، ڈوگرا اور شلمن میں 4 ایکس ونگ کیلئے جگہ کی تعمیر کیلئے 1422.392 ملین روپے لاگت کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔ وزارت داخلہ نے سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں ایچ۔16 میں مادل جیل کے قیام کیلئے 73.51 ملین کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا ، اس منصوبے کا مقصد ماڈل جیل کی تعمیر، ڈیزائن اور کنسلٹنسی خدمات حاصل کرنا ہے جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

وزارت داخلہ نے شمال اور جنوبی بلوچستان فرنٹیئر کور کیلئے 9 اضافی ونگ کو بڑھانے اور مغربی سرحد کی سی اے ایف مینجمنٹ کی صلاحیت کو بڑھانے کیلئے دو منصوبے 2261.491 ملین روپے اور 20160.00 ملین روپے کی لاگت کے پیش کئے۔ ان منصوبوں کے تحت شمالی اور جنوبی فرنٹیئر کور کے نوجوانوں کو دفتری بلاکس، گھروں کے بی قسموں سمیت تمام قسم کے انتظامی سہولیات کے ساتھ ساتھ رہائش اور دفتری رہائش کی سہلویات فراہم کرنا ہے۔

اس منصوبے کو اجلاس نے منظور کر لیا۔ ہائوسنگ اینڈ ورکس ڈویژن نے گلشن جناح ایف۔5 کالونی کی بہتری اور بحالی کیلئے 44.859 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جسے سی ڈی ڈ بلیو پی کے اجلاس نے منظور کر لیا۔ وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس نے شامی روڈ پشاور میں فیڈرل لاج کی تعمیر کیلئے 62.531 ملین لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کا مقصد وفاقی انتظامی افسران کیلئے کھدائی کے قریب دستیاب زمین پر 10 کمرے ، باورچی خانے ، لاجز میں فائر الارم لگانے کی تعمیر شامل ہے جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

کے اے اور گلگت بلتستان ڈویژن نے رہائش کی تعمیر، گلگت، ہنزہ، دیامیر اور سکردو میں تربیتی بلاک تعمیر کرنے، مزید گلگت بلتستان کی پولیس کیلئے خصوصی تحفظ یونٹ کے قیام کیلئے 2668.00 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ کے حوالہ سے اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ملیر کراچی میں ایجوکیشن سٹی کے اندر مدرسة الاسلام کا نیا کیمپس بنانے کیلئے 1637.652 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا، اس منسوبے کو یش کرنے کا مقصد کامرس اور بزنس ڈیپارٹمنٹس کیلئے دو بلاکس کی تعمیر ، 200 طلبہ کیلئے دو دو ہاسٹلز کی تعمیر ، اور سٹاف کیلئے رہائش گاہ کی تعمیر شامل ہے جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی جانب سے دو منصوبے 275.752 ملین اور 441.380 ملین روپے کی لاگت کے پیش کیے گئے جس میں سلکان سٹریپ ٹریکر اور ماون سسٹم کی اپ گریڈیشن اور دوسرا منصوبہ نیشنل سنٹر فار فزکس کی آر اینڈ ڈی لیبارٹری کی اپ گریڈیشن شامل ہے۔ جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔ صحت کے شعبہ کے حوالہ سے قومی صحت کی خدمات ، قوانین اور تعاون کی وزارت نے 33971.320 ملین روپے کی لاگت کا وزیر اعظم قومی صحت پروگرام کا منصوبہ پش کیا۔

یہ پروگرام غربت کی لائن کے نیچے رہنے والے تمام خاندانوں کو تباہ کن صحت کے اخراجات کے خلاف سماجی صحت کے تحفظ فراہم کرے گا، مزید اس منصوبے کا مقصد ملک کی سب سے غریب افراد پر مشتمل آبادی کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنا ہے، اس منصوبے کا پہلا مرحلہ ملک بھر کے 23 اضلاع میں پہلے سے ہی نافذ ہے ،جسے مزید منظوری کیلئے ایکنک بھجوا دیا گیا۔

وزارت صنعت و پیداوار نے نوشیروفیروز میں پھلوں ، سبزیوں اور مصالحوں کے پروسیسنگ سنٹر کے قیام کیلئے 535.103 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا۔ اس منصوبے کا مقصد تازہ پھلوں، سبزیوں اور مصالحہ جات کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے پکانا ، چھانٹنا اور گرائینڈ کرنا شامل ہے جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔ وزارت صنعت و پیداوار نے اپنا دوسرا منصوبہ ایس ایم ای کیلئے قومی کاروباری ترقیاتی پروگرام کا پیش کیا جس کی کل لاگت 1954.978 ملین روپے ہے جس کا مقصد نئے اداروں کا قیام، قائم اداروں کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

وزارت صنعت و پیداوار نے اپنا تیسرا منصوبہ 487.97 ملین روپے کی لاگت کا کھیلوں کے سامان اور مصنوعات کی بحالی کے مرکز کے قائم کا پیش کیا ۔ جس میں سیالکوٹ میں موجود کرکٹ بیٹس ، بلئیرڈ کوئز ، ریکٹس ، اور ماہی گیری کے شکار کے سامان کو بین الاقوامی مارکیٹ کے معیار پر لانے کے لیے صنعتوں کے فروگ اور ان کو جدید ٹیکنالوجی پر استوار کرنا ہے جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

ٹیکسٹائل ڈویژن نے فیصل آباد گارمنٹس سٹی میں ٹریننگ سنٹر کی تعمیر کیلئے 46.00 ملین لاگت کا پوزیشن پیپر پیش کیا گیا اور اس پوزیشن پیپر کو اجلاس نے منظور کر لیا۔ حکومت سندھ نے کراچی کے صنعتی علاقے کے لیے مشترکہ موثر علاج کے پودوں کی تشکیل کیلئے 11799.00 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جسے سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔

ٹیکسٹائل ڈویژن نے پاکستان میں پائیدار کپاس کی پیداوار کیلئے 300.00 ملین کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کا مقصد کپاس کے کسانوں کیلئے بہترین مینجمنٹ کے طریقوں کو اپنانا اور بہتر بنانا ہے مزید اس منصوبے سے پیداوار کی لاگت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو گا جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔ وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے پاک چائنہ اقتصادی راہداری سپورٹ منصوبے کا 732.302 ملین کا منصوبہ پیش کیا جس کا مقصد نظر ثانی شدہ معیاری تنخواہ پیکیجز کو اپنانے اور بین الاقوامی، قومی اداروں ، یونیورسٹیوں اور تھنک ٹینکس سے تحقیق کے مطالعہ سے متعلق ہے۔

جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔ وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات نے دوسرا منصوبہ پنجاب میں عوامی و نجی شراکت داری کو بڑھانے کیلئے 23058 ملین روپے کی لاگت کا پیش کیا گیا جس کا مقصد غیر معمولی وسائل کے موثر استعمال ، روزگار کے مواقع ، صحت اور دیگر سماجی شعبوں کو بہتر بنانے مین مدد ملے گی جسے اجلاس نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔ وزارت ماحولیاتی تبدیلی نے فیصلہ سازی نظام اور مقامی منصوبہ بندی سے عالمی سطح پر توانائی کے فروغ کیلئے 193555000 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جسے اجلا سن نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں