حکومت ملک میں لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہوگئی

بجلی کی ڈیمانڈ صرف 13500 میگاواٹ رہ گئی ہے اور ملک میں بجلی کا شارٹ فال 5000 میگاواٹ سے بھی تجاوز کر گئی

پیر 6 نومبر 2017 20:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 نومبر2017ء) تین روز گزرنے کے باوجود بھی حکومت ملک میں لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہوگئی بجلی کی ڈیمانڈ صرف 13500 میگاواٹ رہ گئی ہے اور ملک میں بجلی کا شارٹ فال 5000 میگاواٹ سے بھی تجاوز کر گئیہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پانی سے بجلی کی پیداوار کم ہوکر صرف 2500 میگاواٹ رہ گئی ہے جبکہ چشمہ کے دو جوہری پلانٹ تاحال بند پڑے ہیں جبکہ نندی پور بھکی حویلی بہادر شاہ ہوتی سمیت سات پاور پلانتس کو گیس کی فراہمی تاحال ممکن نہیں ہوسکی ہے جس کی وجہ سے ک ئی ہزار مگیاواٹ بجلی سسٹم سے باہر ہے ملک میں پانی سے 7000 میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے جو کم ہوکر حکومتی دعوئوں کے مطابق 250 میگاواٹ رہ گئی ہے جبکہ ذرائع کے مطابق ہائیڈرو پاور سے صرف 1000 میگاواٹ بجلی ہی سسٹم میں شامل ہے جس کی بڑی وجہ ڈیموں میں پانی کی کمی ہے جس کی وجہ سے شہری علاقوں میں آٹھ سے دس گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں دس سے بارہ گھنٹے کی طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جار ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ چھ گھنٹ تک ہے ملتان بہاولپور میں سموگ کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ شہروں سے زیادہ ہے حکام کے مطابق سموگ کی وجہ سے سسٹم ٹرپ کر جاتاہے واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ کچھ روز قبل ہی مہنگے تھرمل پاور پانٹس بند کردیئے تھے جس کی وجہ سے ملک میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی لوڈ شیدنگ فری کرنے کا اعلان کرنے کے درپے ہیں اور اس حوالے سے تیاریاں بھی کی جارہی ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ پر قابو پانا آسان نہ ہوگا اگر حکوتم نے بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی بھی تو یہ عارضی ہوگی کیونکہ کچھ ماہ بعد ہی بجلی بحران دوبارہ شروع ہوجائے گا اور حکومت کول منصوبے پہلے ہی سموگ کی وجہ سے بند پڑے ہیں جو کہ شہروں میں لگے ہیں تو اس وجہ سے بجلی بحران پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں