پارلیمان اتنی کمزور ہے کہ جو چاہتا ہے جب چاہتا ہے اس پر چڑھائی کر دیتا ہے اور جمہوری قوتوں کو پامال کیا جاتا ہے، ادارے کیوں کمزور اور شخصیات کیوں مضبوط ہو رہی ہیں ہمیں عدل و توازن پر مبنی نظام لانا ہو گا

ایوان بالا میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان کا ریاستی اداروں کے کردار اور ان کے اختیارات کی تقسیم کے حوالے سے بحث پر اظہار خیال

پیر 6 نومبر 2017 21:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء) ایوان بالا میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے کہا ہے کہ پارلیمان اتنی کمزور ہے کہ جو چاہتا ہے جب چاہتا ہے اس پر چڑھائی کر دیتا ہے اور جمہوری قوتوں کو پامال کیا جاتا ہے، ادارے کیوں کمزور اور شخصیات کیوں مضبوط ہو رہی ہیں ہمیں عدل و توازن پر مبنی نظام لانا ہو گا۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران ریاستی اداروں کے کردار اور ان کے اختیارات کی تقسیم کے حوالے سے بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایم کیو ایم کی سینیٹر خوش بخت شجاعت نے کہا ہے کہ پارلیمان اتنی کمزور ہے کہ جو چاہتا ہے جب چاہتا ہے اس پر چڑھائی کر دیتا ہے اور جمہوری قوتوں کو پامال کیا جاتا ہے، پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے اور دوسرے اداروں کا نکتہ نظر بھی سنا جائے، ادارے کیوں کمزور اور شخصیات مضبوط ہو رہی ہیں بچوں اور بچیوں سے زیادتیوں اور ناروا سلوک کے واقعات ہو رہے ہیں اور ہم بے بس ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اشرافیہ منرل واٹر پیتی ہے جبکہ عوام گندا پانی پینے پر مجبور ہیں، اشرافیہ کے سکول، ہسپتال، پارک سمیت ہر چیز الگ اور عوام سے مختلف ہے۔ اسلام آباد سمیت بڑے شہروں میں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں چلتی ہیں، ان کو پکڑنے والا کوئی نہیں، ان گاڑیوں پر کس کا ٹیگ لگا ہوتا ہے، اس معاملے پر کمیٹی آف دی ہول بنائی جائے۔ سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مغرب کا پارلیمانی نظام تو ہم نے اختیار کر لیا لیکن ہمارا معاشرہ اس کے لئے تیار نہیں تھا، ہمیں عدل اور توازن پر مبنی نظام لانا ہو گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں