پانامہ لیکس میں سابق وزیراعظم کا نام بھی نہیں آیا لیکن ان کو گھر بھیج دیا گیا‘ آمر کے لائے ہوئے سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا نام پیراڈائز لیکس میں آیا تو اس سے کوئی حساب کتاب نہیں لیا جا رہا

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما سینیٹر حافظ حمد اللہ کی ایوان بالا میں عوامی اہمیت کے معاملے پر بات

پیر 6 نومبر 2017 21:48

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں سابق وزیراعظم کا نام بھی نہیں آیا لیکن ان کو گھر بھیج دیا گیا جبکہ آمر کے لائے ہوئے سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا نام پیراڈائز لیکس میں آیا تو اس سے کوئی حساب کتاب نہیں لیا جا رہا۔

(جاری ہے)

پیر کو ایوان بالا میں عوامی اہمیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا کہ چند ماہ قبل پانامہ لیکس کے بعد ملک میں سیاسی زلزلہ آ گیا اور ایک وزیراعظم جس کا نام پانامہ لیکس میں نہیں تھا اس کو گھر بھیج دیا گیا لیکن ایک سابق وزیراعظم شوکت عزیز جس کا نام پیراڈائز لیکس میں آیا ہے اس سے کوئی حساب کتاب نہیں مانگ رہا۔

انہوں نے کہا کہ شوکت عزیز کو ایک آمر اپنی سرپرستی میں لایا، وہ آمر کمر درد کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہے اور شوکت عزیز کو بھی کوئی پوچھنے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک قرارداد منظور کرنی چاہیے جس میں زور دیا جائے کہ اقتدار کا راستہ عوام سے ہو کر گزرتا ہے تاکہ آمروں کے منہ پر طمانچہ رسید ہو۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں