پیپلز پارٹی کا اعلی عدلیہ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی قرارداد اور قانون سازی کا حصہ بننے سے انکار

حکومت نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں توسیع کا فیصلہ واپس لے لیا اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کا بھی اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف کسی بھی قسم کی قانون سازی کی مخالفت کا فیصلہ

منگل 20 فروری 2018 21:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 فروری2018ء) اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے اعلی عدلیہ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی قرارداد اور قانون سازی کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد حکومت نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں توسیع کا فیصلہ واپس لے لیا جبکہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے بھی اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف کسی بھی قسم کی قانون سازی کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے دو دن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دو ملاقاتیں کیں مگر یہ دونوں ملاقاتیں نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکیں کیونکہ پیپلز پارٹی نے واضح کردیا کہ جب تک کسی بھی قرارداد یا قانونی بل کا مسودہ انھیں نہیں دیا جاتا اس وقت تک وہ اس کی حمایت نہیں کر سکتے اور حکومت جلد بازی میں کوئی بھی اقدام نہ اٹھائے ورنہ اس کا نقصان ہوگا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اپوزیشن لیڈر کا مشورہ مان لیا ہے اور اب قومی اسمبلی اجلاس کو طول دینے اور قانون سازی کا معاملہ موخر کر دیا گیا حکومت قومی اسمبلی کا رواں سیشن کو جاری رکھنے کی خواہاں تھی مگر خورشید شاہ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے عدالتی فیصلوں کے خلاف قانون سازی نہ کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ اب ویسے بھی وقت گزر گیا،کوئی قانون سازی نہیں ہونی چاہئیے ،خورشید شاہ نے کہا کہ ہم۔حمایت کر بھی دیں دیگر جماعتیں عدلیہ کے خلاف کسی اقدام کا حصہ نہیں بنیں گی وزیر اعظم کو اس صورتحال میں اپوزیشن لیڈر کے موقف کی حمایت کرنا پڑی کیونکہ قانون سازی کی صورت میں اجلاس کو جاری رکھنا پڑتا اور اب حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس دو مارچ کو دوبارہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں