پاکستان نے القاعدہ اور دہشت گردگروپوں کی کمر توڑ دی،سردار مسعود خان

دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور خدمات کا اعتراف جیسا کیاجانا چاہئے تھا ،نہیں کیا گیا، بڑی رقم خرچ کرنے کے باوجود امریکہ افغانستان میں امن قائم نہیں کرسکا، بھارت کی امریکہ کیساتھ قربت کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ متاثر ہوا، صدر آزاد کشمیر کا انٹرنیشنل کائونٹر ٹیررازم فورم کے افتتاحی سیشن سے خطاب

منگل 3 اپریل 2018 18:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2018ء) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے القاعدہ اور دہشت گردگروپوں کی کمر توڑ دی،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور خدمات کا اعتراف جس طرح کیاجانا چاہئے تھا اس طرح نہیں کیا گیا، بڑی رقم خرچ کرنے کے باوجود امریکہ افغانستان میں امن قائم نہیں کرسکا، کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لئے پر امن جدوجہد کررہے ہیں،بھارت کی امریکہ کیساتھ قربت کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ متاثر ہوا۔

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے یہ بات منگل کو اسلام آباد انٹرنیشنل کائونٹر ٹیررازم فورم کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ نائن الیون کے واقعہ کے پاکستان پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ہمیں بہت سے مسائل کاسامنا کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے القاعدہ اور دہشت گردگروپوں کی کمر توڑ دی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور خدمات کا اعتراف جس طرح کیاجانا چاہیے تھا اس طرح نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ سے بے پناہ اقتصادی نقصانات اٹھانا پڑے اور یہ ایک غیر محفوظ ملک کے طورپر اس کا تشخص ابھرا۔ انہوں نے کہا کہ 2007ء کے بعد پاکستان اور امریکہ میں بد اعتمادی اور دوریوں میں اضافہ ہوا اور امریکہ نے پاکستان کی بجائے بھارت کیساتھ قربت اور شراکت داری بڑھائی ۔ نائن الیون کے بعد افغانستان بھی ہم سے دور ہوا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں بہت بڑی رقم خرچ کی لیکن وہاں امن نہیں آسکا۔ پاکستان نے اپنی سرزمین پر اپنے وسائل سے امن قائم کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی امریکا کے ساتھ قربت کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ متاثر ہوا۔ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے پر امن جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ نے افغانستان میں بھارت کاکردار بڑھایا ، ٹرمپ انتظامیہ سی پیک سے خوش نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کے خلاف بلوچستان، فاٹا اور کراچی میں پراکسی وار لڑ رہا ہے۔ بھارت کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیاں بند کرنی ہوں گی۔ انہوں نے بھارت کے زیرانتظام مقبوضہ جموں کشمیر میں کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور معصوم کشمیریوںکا قتل انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔

بھارتی فوج کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے اور وہ شہریوں پر بے رحمانہ مظالم ڈھا رہی ہے ۔ ان پر کسی قانون کا اطلاق نہیں ہوتا لیکن کشمیریوں کی جدوجہد رنگ لائے گی اور کچھ بھی ہو جائے وہ اپنا حق لے کررہیں گے اور بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف غیر روایتی جنگ لڑ رہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف کامیابی کے لئے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں