معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہئے ،تمام جماعتوں کے درمیان میثاق معیشت کی ضرورت ہے‘رانا محمد افضل

آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ تمام شراکت داروں کی مشاورت سے تیار کیا جارہا ہے، ٹیکس گزاروں کو حکومت پر اعتماد ہونا چاہئے،میکرو اکنامک کو مضبوط بنیادوں پر قائم رکھتے ہوئے آگے بڑھایا جائے گا، وزیر مملکت کا پری بجٹ سیمینار سے خطاب

منگل 3 اپریل 2018 21:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2018ء) وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا ہے کہ معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہئے ،تمام جماعتوں کے درمیان میثاق معیشت کی ضرورت ہے‘ آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ تمام شراکت داروں کی مشاورت سے تیار کیا جارہا ہے، ٹیکس گزاروں کو حکومت پر اعتماد ہونا چاہئے،میکرو اکنامک کو مضبوط بنیادوں پر قائم رکھتے ہوئے آگے بڑھایا جائے گا۔

وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے یہ بات منگل کو پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں تمام شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں۔ موجودہ حکومت کی بہت کامیابیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی نظام کا تسلسل نہ ہونا اصل میں مسائل کی بڑی وجہ ہے۔

(جاری ہے)

جمہوریت کے تسلسل سے ہی نظام میں بہتری آئے گی۔

وزیر مملکت نے کہا کہ پالیسی فیصلوں کے بارے میں آج بھی سوال کیا جاتا ہے کہ یہ پہلے کیوں نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تاجر تنظیموں کو ساتھ لے کر آگے چل رہے ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ٹیکس گزاروں کو حکومت پر اعتماد ہونا چاہیے۔ ملک کو چلانے کی ضروریات کیسے پوری کی جاسکتی ہیں۔ یہ بات درست ہے کہ کچھ سیکٹرز پر زیادہ ٹیکس کا بوجھ ہے اور کچھ شعبے اپنا حصہ نہیں ڈال رہے۔

اس سلسلے میں ہمیں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ٹیکس چوری کو روکنے کے لئے سب کو اپنے آس پاس کے لوگوں کے بارے میں معلومات دینی چاہئیں۔ ایف بی آر کا کردار بھی اپنی جگہ بہت اہم ہے۔ رانا افضل نے کہا کہ ٹیکس سسٹم میں بتدریج بہتری لائی ہے‘ ٹیکس محصولات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ ٹیکس کی جی ڈی پی میں شرح دیگر ممالک کی نسبت کم ہے جس میں بہتری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانچ سالوں میں میکرو اکنامک کی مضبوط بنیاد قائم کی ہے جسے مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ جی ڈی پی کی شرح پانچ فیصد سے بڑھ گئی ہے۔ اگر اسی طرح کی کارکردگی جاری رہے تو غربت جیسے مسائل حل کرنے کی پوزیشن میں آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ نئی حکومت کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اس کے لئے انتظام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کی ضرورت کیلئے قرضے لینے میں کوئی برائی نہیں ہے کیونکہ مناسب انتظام سے دیرپا پیداواری منصوبوں پر خرچ کرنے سے یہ قرضے مفید ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو آنے والی حکومت پر بھی زور دینا چاہیے کہ معیشت کو سیاست سے الگ رکھا جائے۔ یہی طریقہ ہے جس سے ملک کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ موجودہ حکومت کی جانب سے قائم کردہ بنیاد پر ملکی معیشت مستقبل میں مزید بہتری کی جانب گامزن ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں میثاق معیشت کی ضرورت ہے۔ اس مسئلے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ سب شراکت داروں کو اس حوالے سے ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ قرضوں کے حوالے سے حقائق کو درست طور پر پیش نہیں کیا جاتا۔ ہم نے معیشت کی بحالی کے لئے اقدامات کئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر جو سرمایہ کاری کی گئی ہے اس کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوں گے تو اس سے معیشت کو فروغ ملے گا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں