جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ ،سپریم کورٹ انتظامیہ کا وزیراعلیٰ پنجاب کے پرسنل سٹاف آفیسر کی جسٹس اعجازالاحسن سے ملاقات کرانے سے انکار

چیف جسٹس نے بھی ججوں کی سکیورٹی بڑھانے سے متعلق پنجاب حکومت کی درخواست مسترد کر دی

پیر 16 اپریل 2018 20:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج ،جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کے معاملے کے حوالے سے سپریم کورٹ انتظامیہ کا وزیراعلیٰ پنجاب کے پرسنل سٹاف آفیسر کی جسٹس اعجازالاحسن سے ملاقات کرانے سے انکار کے بعد چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی ججوں کی سکیورٹی بڑھانے سے متعلق پنجاب حکومت کی درخواست مسترد کر دی۔

گزشتہ روز سوموار کو سپریم کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن کے گھر فائرنگ کے معاملے کے حوالے سے عدالت عظمیٰ میں پنجاب حکومت کی ججز کی سیکیورٹی بڑھانے کی خواہش پوری نہ ہو ئی ہے ، چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے پنجاب حکومت کی ججوں کومزید سیکورٹی لینے سے انکارکردیا جبکہ چیف جسٹس نے ججوں کی سکیورٹی بڑھانے سے متعلق پنجاب حکومت کی درخواست بھی مسترد کر دی۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے کہا ہے کہ ججوں کو اضافی یا روٹین سے ہٹ کر مزید سکیورٹی کی ضرورت نہیں،عام لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے مجموعی سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنایا جائے ۔واضع رہے کہ جسٹس اعجازالاحسن کے گھر فائرنگ کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کے پرسنل سٹاف آفیسر کی جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پہنچے تھے مگر سپریم کورٹ انتظامیہ نے ملاقات کرانے سے انکار کردیا تھا

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں