لیگی دور حکومت کا آخری سال،آڈیٹر جنرل کی 828 کھرب 76 ارب کی مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی

پیر 16 اپریل 2018 21:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2018ء) مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت کے آخری سال میں آڈیٹر جنرل نے 828 کھرب 76 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں جبکہ صوبوں کی سطح پر 11 کھرب 56 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاید جہانگیر نے ادرے کے ممبر پالیسی بورڈ سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مالی سال 2017-18 ء کے دوران آڈٹ کے ڈیپارٹمنٹ نے آٹھ ہزار 746 آڈٹ کا فارمیشنز کا آڈٹ کیا اور مجموعی طور پر یہ 8 ہزار 276 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ اس طرح صوبائی سطح پر محکمہ کے اہلکاروں نے 11 کھرب 56 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی کی نشاندہی کی ہے اجلاس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان ‘ سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ‘ ایف بی آر ‘ وزارت خزانہ ‘ آئی کیپ اور دیگر اداروں سے تعلق رکھنے والے ممبر پالیسی بورڈ نے شرکت کی اس موقع پر آڈیٹر جنرل نے مزید کہا کہ ادارے نے آڈٹ کے سلسلے میں اصلاحات شروع کی ہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں