موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث رونما ہونیوالی آفات کی وجہ سے پاکستان کو بھاری نقصانات برداشت کرنا پڑے ہیں ،مارگریٹ ایڈمسن

پاکستان اپنے تجربات ،مینجمنٹ کی بدولت دیگر ممالک کیلئے قائدانہ کرادا کر سکتا ہے، ناگہانی آفات کے خطرات سے دو چار ممالک پاکستان کے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ سے رہنمائی لے سکیں گے،آسٹریلین ہائی کمشنر کا تقریب سے خطاب

منگل 17 جولائی 2018 18:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) پاکستان میں آسٹریلین ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث رونما ہونیوالی آفات کی وجہ سے پاکستان کو بھاری نقصانات برداشت کرنا پڑے ہیں تاہم وہ اپنے تجربات اور مینجمنٹ کی بدولت دیگر ممالک کیلئے قائدانہ کرادا کر سکتا ہے، ناگہانی آفات کے خطرات سے دو چار ممالک پاکستان کے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ سے رہنمائی لے سکیں گے،نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کا قیام بڑی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان کو آفات کے خطرات میں کمی لانے اور ان کے بہتر انتظام میں مدد ملے گی۔

انہوں نے یہ بات منگل کو نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کی مناسبت سے منعقدہ دو روزہ ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کے سی ای او لیفٹیننٹ جنرل (ر) ندیم احمد اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای) کے قائم مقام چیئرمین بریگیڈیئر مختار احمد نے بھی خطاب کیا۔ آسٹریلین ہائی کمشنر نے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کے اجراء پر حکومت پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے انتہائی متاثرہ 10 ممالک میں شامل ہے جنہیں مختلف ناگہانی آفات کی وجہ سے بھاری نقصانات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کا قیام بڑی اہمیت کا حامل ہے، اس سے پاکستان کو آفات کے خطرات میں کمی لانے اور ان کے بہتر انتظام میں مدد ملے گی۔ مارگریٹ ایڈمسن نے توقع ظاہر کی کہ نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ ایک مضبوط اور پائیدار ادارہ بنے گا اور آفات کے خطرات پر قابو پانے کی کوششوں میں معاون ثابت ہو گا، اس سے سرکاری اور نجی شعبہ میں مختلف سطحوں پر اقدامات مربوط ہو سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی حکومت اس فنڈ میں ابتدائی شراکت دار ہے، یہ اچھی شروعات ہیں، پاکستان آفات کا سامنا کرنے اور اس سے نمٹنے کے اپنے تجربات اور مینجمنٹ کی بدولت دیگر ممالک کے لئے قائدانہ کرادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناگہانی آفات کی خطرات سے دو چار ممالک پاکستان کے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ سے بھی رہنمائی لے سکتے ہیں۔

اس موقع پر قائمقام چیئرمین این ڈی ایم اے بریگیڈیئر مختار احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس ورکشاپ سے متعلقہ شراکت داروں کو فنڈ کے مینڈیٹ، سٹرکچر، تنظیم اور عملدرآمد سے متعلق امور کو سمجھنے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فنڈ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حوالے سے منصوبوں اور ترجیحات پر عملدرآمد کی جانب اہم پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورکشاپ کے انعقاد پر نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کی ٹیم کو سراہا اور کہا کہ اس دوران جن امور کی نشاندہی کی گئی ہے انہیں طے کرنے میں مدد ملے گی۔

آخر میں نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کے سی ای او لیفٹیننٹ جنرل (ر) ندیم احمد نے ورکشاپ کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دو روزہ ورکشاپ کے دوران مفید بات چیت ہوئی اور کارآمد تجاویز سامنے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کی ٹیم ملک کے تمام صوبوں اور علاقوں کا دورہ کرے گی اور صوبائی سطح پر مشاورت کے ذریعے عملدرآمد کو کامیاب بنائے گی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں