قبضہ مافیا نے زمینوں اور مکانوں پر قبضوں کے بعد وفاقی پولیس کو بھی بلیک میل کرنا شروع کر دیا

مکان پر قبضے کے تنازعے کے دوران ہونے والی فائرنگ سے جاں بحق کلیم نواز چیمہ کے بھائی اور کزن نے دیت کی رقم کی وصولی میں ساتھ دینے سے انکار پر پولیس افسران کے خلاف قتل میں ملوث ہونے کا جھوٹا استغاثہ دائر کر دیا استغاثہ ایس پی صدر ذیشان حیدر ،ڈی ایس پی غلام محمد باقر اور ایس ایچ او رشید گجر کے خلاف دائر کیا گیا

منگل 17 جولائی 2018 22:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2018ء) وفاقی دارلحکومت میں قبضہ مافیا نے زمینوں اور مکانوں پر قبضوں کے بعد وفاقی پولیس کو بھی بلیک میل کرنا شروع کر دیا ،مکان پر قبضے کے تنازعے کے دوران ہونے والی فائرنگ سے جاں بحق کلیم نواز چیمہ کے بھائی اور کزن نے دیت کی رقم کی وصولی میں ساتھ دینے سے انکار پر پولیس افسران کے خلاف قتل میں ملوث ہونے کا جھوٹا استغاثہ دائر کر دیا ہے ،استغاثہ ایس پی صدر ذیشان حیدر ،ڈی ایس پی غلام محمد باقر اور ایس ایچ او رشید گجر کے خلاف دائر کیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ڈیرھ سال قبل ذوہیب زبیری نامی شخص نے اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف ٹین میں نعیم اللہ شاہانی نامی شخص سے دس کڑور روپے مالیت کا متنازعہ مکان پانچ کروڑ روپے میں خریدا اور اس وقت متنازعہ مکان پر ملک ثمین نامی شخص کا قبضہ تھا جو اپنی فیملی کے ساتھ وہاں رہائش پزیر تھا مکان کا قبضہ لینے کے لئے ذوہیب زبیری نے زمان چیمہ کی سربراہی میں قبضہ مافیا گروہ کی خدمات حاصل کی اور جب مذکورہ گروہ کے افراد ذوہیب زبیری کے ہمراہ مکان کا قبضہ دلانے کیلئے ایف ٹین پہنچے تو اس دوران دونوں فریقین کے مابین جھگڑے کے دوران ہونے والی فائرنگ سے قبضہ مافیا گروہ کا ایک فرد کلیم نواز گولی لگنے سے جاں بحق ہو گیا جسکا مقدمہ تھانہ شالیمار میں مکان پر قابض ملک ثمین کے بیٹے ملک عمر کی مدعیت میں ذوہیب زبیری ،نعیم اللہ شاہانی سمیت دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جبکہ دوسرے روز قتل کے مقدمے میں نامزد ملزم ذوہیب زبیری نے سفارش کرواتے ہوئے اپنی مدعیت میں ملک عمر اور ملک ثمین کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا وفاقی پولیس نے دونوں مقدمات کی انکوائری اینوسٹی گیشن ونگ کو منتقل کی جہاں پر ایس پی انوسٹی گیشن کیپٹن الیاس نے انکوائری شروع کی تو انکشاف ہوا کہ مقتول کلیم نواز اور زمان چیمہ نے مل کر ایک گینگ بنا رکھا ہے جو رقم کے عوض لوگوں کو مکانوں ،زمینوں اور دکانوں وغیرہ کے قبضے لے کر دیتے ہیں اور اس گروہ کے خلاف 22 مقدمات کا ریکارڈ بھی پایا گیا جس میں گینگ کے خلاف ،ڈکیتی ،چوری اور قبضے کی دفعات کے تحت راولپنڈی ،سیالکوٹ،گوجرانوالہ،شیخوپورہ میں مقدمات درج ہیں جبکہ متعدد مقدمات میں یہ لوگ سزا یافتہ بھی ہیں ۔

(جاری ہے)

ایس پی انوسٹی گیشن نے تفتیش کے بعد ذوہیب زبیری کی مدعیت میں درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا جس پر شالیمار پولیس نے 19فروری 2017 کو اخراج رپورٹ ڈی بنا کر ڈی ایس پی شالیمار سرکل کو بھجوا دی جو دو ہفتے بعد ڈی ایس پی نے ایس پی کو بھجوا دی اس دوران مکان کے تنازعے میں دونوں پارٹیوں ملک عمر اور ذوہیب زبیری کے مابین صلح ہو گئی اور دونوں نے مقدمات واپس لے لئے جس پر مقتول کے بھائی اللہ یار چیمہ نے ذوہیب زبیری سے رابطہ کر کے اس سے اپنے بھائی کے قتل کے بدلے رقم کی ڈیمانڈ کی جو اس نے دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی مقتول کلیم اللہ اور اس کے دوستوں کو مکان کا قبضہ واگزار کروانے کی مد میں کافی رقم دے چکا ہے جبکہ مکان کا قبضہ بھی نہیں دلوایا گیا جس پر مقتول کے بھائی اللہ یار نے شالیمار پولیس میں دونوں پارٹیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا پولیس کے مطابق اللہ یار چیمہ نے اپنے ابتداعی بیان میں اپنے بھائی کے قتل میں اپنے کزن اور قبضہ مافیا گروہ کے سربراہ زمان چیمہ کو نامزد کرنے کا بیان حلفی دیا تھا تاہم جب پولیس نے اللہ یار کی مدعیت میں مقدمہ درج نہ کیا تو اس نے زمان چیمہ سے صلح کرتے ہوئے اس کے مشورے سے وفاقی پولیس کے سینئر افسران پر جھوٹا اور بے بنیاد استغاثہ دائر کر دیا جس کا مقصد پولیس افسران پر دبائو ڈالتے ہوئے پولیس کے توسط سے ذوہیب زبیری اور ملک عمر سے رقم بٹور نا ہے اس حوالے سے گینگ کے ایک سابق رکن نے انکشاف کیا کہ زمان چیمہ نے ذوہیب زبیری سے اپنے کزن کے قتل کے بدلے پچاس لاکھ روپے کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ دھمکی دی ہے کہ اگر رقم ادا نہ کی گئی تو اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی ۔

۔۔۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں