ملک کی آبادی کے 26فیصد لوگوں کو ذیابیطس ٹائپ ٹو کا مرض لاحق،نئی سروے رپورٹ جاری کردی گئی

جمعرات 19 جولائی 2018 19:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2018ء) ملک کی آبادی کا چھبیس فیصد سے زائد لوگوں کو ذیابیطس ٹائپ ٹو کا مرض لاحق ہے جن کی عمریں بیس سال سے اوپر ہیں اور 14.47 فیصد لوگوں کو ذیابیطس لاحق ہونے کا خطرہ موجود ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل ذیابیطس سروے آف پاکستاان کی 2016-17ء کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ہغائی بلڈ پریشر کا 52.6فیصد غلبہ موجود ہے جن میں 27.9فیصد معلوم کیسز اور 24.

(جاری ہے)

7فیصد کے نئے تشخیص شدہ کیسز موجود ہیں یہ سروے پاکستان ہیلتھ ریسرچ کونسل نے بقائی انسٹی ٹیوٹ برائے اینڈو کرینالوجی کے تعاون سے گزشتہ روز جاری کیا اس سروے کو مکمل ہوہنے میں اٹھارہ ماہ لگے جن میں مجموعی طور پر 10834 لوگوں کی ذیابیطس سکریننگ ہوئی جن میں 43.9 فیصد مرد اور 56.1 فیصد خواتین تھیں 30.2فیصد ذیابیطس کی خاندانی ہسٹری رکھتے تھے اور 4.5فیصد تمباکو نوشی کرتے تھے تمام صوبوں میں شوگر لیول کے نتائج تقریباً ایک جیسے تھے تاہم بلڈ پریشر کے حوالے سے زیادہ اوسط بلوچستان اور کم اوسط خیبر پختونخوا میں سامنے آئی بقائی انسٹی ٹیوٹ ڈائریکٹرز پرویز عبدالباسط نے کہا کہ دنیا میں ذیابیطس کے حوالے سے پاکستان کا چوتھا بڑا نمبر ہے

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں