پاکستان میں امن اور رواداری کے فروغ کے لیے کام کرنے والے علماء اور مذہبی سکالرز کی کاوشیں قابل تحسین ہیں،

مذہب ہمیشہ انسانی زندگی میں اہم رہا ہے اور امن کا قیام اور انسانیت کی بھلائی کسی بھی مذہب کا اہم جزو ہے۔ مذہب اسلام ہمیشہ امن و سلامتی کا درس دیتا ہے،مذاہب کے پیغامِ امن کو فروغ دے کر دنیا میں مختلف کمیونٹیز کے درمیان تعلقات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے ڈاکٹر قبلہ ایاز،ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی اورسفیر یورپی یونین جین فرانکوائس کوٹین و دیگر مقررین کا ’’ پیس میکر ایوارڈز----۔۸۱۰۲-‘‘کی تقریب سے خطاب

جمعہ 20 جولائی 2018 19:46

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2018ء) چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی اورسفیر یورپی یونین جین فرانکوائس کوٹین سمیت دیگر مقررین نے کہا ہے کہ پاکستان میں امن اور رواداری کے فروغ کے لیے کام کرنے والے علماء اور مذہبی سکالرز کی کاوشیں قابل تحسین ہیں،مذہب ہمیشہ انسانی زندگی میں اہم رہا ہے اور امن کا قیام اور انسانیت کی بھلائی کسی بھی مذہب کا اہم جزو ہے۔

مذہب اسلام ہمیشہ امن و سلامتی کا درس دیتا ہے،مذاہب کے پیغامِ امن کو فروغ دے کر دنیا میں مختلف کمیونٹیز کے درمیان تعلقات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے،محبت ،پیار اور امن کی شمع روشن کرنے والے علمائے کرام ہماری آنے والی نسلوں کو محفوظ بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مقررین نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو ادارہ امن وتعلیم کے زیر اہتما م امن اور مذہبی و مسلکی ہم آہنگی کے لیے مصروف ِعمل مذہبی و سماجی قائدین کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ’’ پیس میکر ایوارڈز----۔

۸۱۰۲-‘‘کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کی صدارت چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کی جبکہ یورپی یونین کے پاکستان میں سفیر جین فرانکوائس کوٹین تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایازنے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک اعزا زکی بات ہے کہ ہمارے مذہبی قائدین کا ایک بڑا طبقہ جن کی آواز عوام میں بہت اثر رکھتی ہے، ان میں یہ احساس بیدار ہو گیا ہے کہ اس ملک میںامن اور افہام و تفہیم کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے ا ن کا کردار سب سے اہم ہے۔

علمائے کرام نے ہمیشہ امن اور انسانیت کی بات کی ہے۔ قیام پاکستان سے لے کر اب تک مختلف ادوار میں علمائے کرام نے امن اور استحکام کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیاہے۔ حالیہ پیغام ِ پاکستان کا فتویٰ اس کی عمدہ مثال ہے۔ اس پیغام کو دنیا بھر میں پذیرائی مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا معیشت اور امن کا دائمی تعلق ہے۔ سی پیک کی کامیابی قیامِ امن کے بغیر ناممکن ہے۔

یورپی یونین کے پاکستان میں سفیر جین فرانکوائس کوٹین نے کہا کہ یورپی یونین پاکستان میں امن اور استحکام کے لیے حکومت اور سول سوسائٹی کے ساتھ کھڑی ہے۔ امن کے لیے مذہب اور عقیدے کا پیغام دنیا بھر میں مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان تعلقات قائم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ مذہب کو جنگ کے ذریعے کی بجائے امن کا ذریعہ بنانا چاہیے۔

ہم مذہبی قائدین سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ مذہب کے امن و رواداری کے پیغام کو لے کرتمام انسانیت کے مابین محبت کو فروغ دیں گے۔ریکٹر بین الاقوامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے کہا کہ ادارہ امن و تعلیم اور انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی دونوں کا مشن قیامِ امن ہے۔ مذہب ہمیشہ انسانی زندگی میں اہم رہا ہے اور امن کا قیام اور انسانیت کی بھلائی کسی بھی مذہب کا اہم جزو ہے۔

مذہب اسلام ہمیشہ امن و سلامتی کا درس دیتا ہے۔ امن اور رواداری کے بارے میں اسلامی تعلیمات کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنانا لازمی ہے۔سربراہ ادارہ امن و تعلیم اظہر حسین نے کہا کہ علمائے کرام کو اسلام کے شاندار ماضی کی جانب لوٹنا ہو گا اور انہیں ہر اس شعبے میں قوم کی رہنمائی کرنا ہو گی جس میں ماضی میں اسلام کے جید مسلم مفکرین نے کام کیا ہے۔

اس حوالے سے مدارس کا کردار بہت اہم ہے۔ڈائریکٹر جنرل ادارہ تحقیقات ِاسلامی بین الاقوامی یونیورسٹی ڈاکٹر ضیاء الحق نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ہمیں نفرتوں کی آگ پر قابو پانا ہو گا۔ اس موقع مدارس کے رہنماؤں مولانا عبدالمصطفیٰ ہزاروی، سیکرٹری جنرل تنظیم المدارس پاکستان،مولانا یٰسین ظفر،سیکرٹری جنرل وفاق المدارس السلفیہ، ڈاکٹر سید محمد نجفی وفاق المدارس الشیعہ نے امن کے قیام اور تعلیم کے فروغ کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

تقریب میں چالیس سے ز ائد علمائے کرام (امام مسجد ، مدرسہ ٹیچرز اور پرنسپل اور دیگر مذاہب کے مبلغین)میں ایوارڈز تقسیم کیے گئے۔ قاضی عبدالقدیر خاموش ، سربراہ مسلم کرسچن فیڈریشن کو بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے جہدِ مسلسل پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔ مذہبی پیس میکر ایوارڈز کے لیے ان مذہبی قائدین کا انتخاب کیا گیا ہے جنہوں نے مختلف المسالک ومذاہب کے پیروکاروں کے درمیان امن و ہم آہنگی کے فروغ اور معاشرے کی سطح پر اٹھنے والے مختلف تنازعات کی روک تھام اور ان کے حل کے لئے ذاتی، ادارتی یا کمیونٹی کی سطح پر اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔

ادارہ امن وتعلیم پاکستان میں امن اور بین المذاہب و المسالک ہم آہنگی کے فروغ کے لئے گزشتہ کئی سالوں سے تعلیمی، تربیتی اورتحقیقی میدان میں سرگرم عمل ہے۔ امن کے قیام اور رواداری اور ہم آہنگی کے فروغ کے لیے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام،مذہبی و سماجی قائدین ادارہ امن و تعلیم کے شانہ بشانہ اپنے اپنے علاقوں اور سماج میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں