وفاقی پولیس کی انوکھی کاروائیاں، آوارہ گردوں اور معمولی چوری چکاری میں ملوث لڑکوں کو پکڑ کر ڈکیت ظاہر کردیا

منگل 14 اگست 2018 22:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اگست2018ء) وفاقی پولیس کی انوکھی کاروائیاں، آوارہ گردوں اور معمولی چوری چکاری میں ملوث لڑکوں کو پکڑ کر ڈکیت ظاہر کرتے ہوئے اپنی کارکردگی ظاہر کرنی شروع کر دی ۔ذرائع نے بتایا کہ ایس پی انڈسٹریل ایریا حصام اقبال کے چہیتے اور اس کے ریڈر قمر اعجاز کے ہم نوالہ ایس ایچ اوتھانہ شمس کالونی سب انسپکٹر ملک لیاقت اور اسکے دو کارندوں بدر اور عمر نے زیر تعمیر مکانوں سے سریہ اور ٹوٹیاں اتار کر کباڑیوں کو فروخت کرنے والے گروہ کو تھانہ رمنا کی حدود جی بارہ میراں آبادی سی10اگست بروز جمعہ کو چار ملزمان یوسف،غلام سخی ، ناصر خان اور ابراہیم کو گرفتار کیا اور ان ملزمان کی نشاندہی پر دیگر پانچ افراد جن میں احسان اللہ اور گل اختیار سمیت تین نامعلوم لڑکوں کو گرفتار کیا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ناصر خان اور ابراہیم سمیت پانچ ملزمان کو چند ٹکوں کی خاطر چھوڑ دیا اور سب انسپکٹر خالد جاوید سے کہا کہ باقی چاروں ملزمان پر اسلحہ اپنی طرف سے ڈال کراور موٹر سائیکل جو تھانہ میں لاوارث ہیں وہ ظاہر کر کے ڈکیتی کا مقدمہ درج کر لیا جائے تاکہ افسران کے سامنے اپنی کارکردگی ظاہر کی جا سکے جس پر تیرہ اگست بروز پیر کو سب انسپکٹر خالد جاوید نے ان ملزمان کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کر لیااور افسران بالا کو ماموں بناتے ہوئے داد سمیٹ لی ۔

عجیب بات ہے کہ سب انسپکٹر ملک لیاقت جہاں بھی گئے وہاں پر انہوں نے ہر ہفتے ڈکیت گروہ پکڑنے کا دعوی کرتے ہوئے کاکرکردگی ظاہر کرتے ہوئے داد وصول کی تاہم کسی بھی قسم کی ریکوری نہیں کی ۔حیرت انگیز طور پر آئی جی اسلام آباد اور ایس ایس پی اسلام آباد نے مذکورہ سب انسپکٹر کو سر ٹیفکیٹ تو دے دئیے تاہم کبھی یہ چیک کرنا گوارہ نہ کیا کہ مذکورہ شیر جوان نے ڈکیتوں سے کیا ریکوری کی ہے ۔اس کاروائی پر بھی گزشتہ روز ایس ایس پی اسلام آباد نجیب الرحمن بگوی نے تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا حکم تو دے دیا مگر چیک نہیں کیا کہ اس کاروائی میں یہ اس سے قبل ڈکیتی کی واردوتوں میں ملوث ملزمان سے وفاقی پولیس نے کیا ریکوری کی ہے ۔۔۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں