شہر اقتدار میں یوم آزادی کے روز بھی حوا کی بیٹیوں کی عزتیں تار تار ہونے لگیں

سوشل میڈیا پر غیر مرد سے دوستی نے ایک اور گھرعزت لوٹ وفاقی پولیس روایتی انداز برقرار رکھتے ہوئے ملزمان نامزد ہونے کے باوجودمعاملے کو عدم توجہ کا شکار بنانے میں مصروف

جمعہ 17 اگست 2018 23:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2018ء) شہر اقتدار میں یوم آزادی کے روز بھی حوا کی بیٹیوں کی عزتیں تار تار ہونے لگیں ۔سوشل میڈیا پر غیر مرد سے دوستی نے ایک اور گھرعزت لوٹ لی ۔وفاقی پولیس روایتی انداز برقرار رکھتے ہوئے ملزمان نامزد ہونے کے باوجودمعاملے کو عدم توجہ کا شکار بنانے میں مصروف ہے ۔تفصیلات کے مطابق سرگودھا کی رہائشی (ع) نامی متاثرہ لڑکی نے تھانہ مارگلہ پولیس کو درخواست دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ اس کی چار ماہ قبل سوشل میڈیا ایپ IMOکے ذریعے ملک شہزاد نامی آدمی سے بات چیت شروع ہوئی بات کرتے کرتے متاثرہ لڑکی اور ملزم کی دوستی ہو گئی ۔

دوشیزہ ذریعہ معاش نہ ہونے کی وجہ سی نوکری کی تلاش میں تھی جب ملزم نے اسی بات کا فائدہ اٹھایا اور اسے سبز باغ دیکھاتے ہوئے کہا کہ اس کی اسلام آباد میں بہت جان پہچان ہے بہت روز زور دینے کے بعد دوشیزہ اس کی باتوں میں آ کر اسلام آباد آ پہنچی ۔

(جاری ہے)

ملزم نے مدعیہ کو کہا کہ وہ کسی بڑے افسران کی میٹنگ میں جا رہا ہے اور وہاں مدعیہ کے لیئے نوکری کی درخواست کرے گا ۔

اس وقت تک مدعیہ اس کی میٹھی باتوں کی وجہ سے مکمل اطمینان میں تھی بعد ازاں 14اگست 2018ملزم نے متاثرہ لڑکی کو سیکٹر ایف ایٹ کاغان روڈ پر واقع نیو شیلٹن گیسٹ ہاؤس میں میٹنگ کا بہانا بنا کہ لے گیاجہاں ملزم اور اس کے مینجرخدا بخش نے پہلے سے ہی دو کمرے بک کروائے تھے ۔شام 6بجے دوشیزہ کے کمرے میں داخل ہوتے ہی ملزم شہزاد اور اس کا مینجر خدا بخش کمرے میں داخل ہو کر کنڈی لگا دی ۔

مدعیہ کے مطابق ملزمان نے اسے زبردستی شراب پلائی اور بعدازاں اسے بدفعلی کا شکار بنایا ۔ہوش آنے پر مدعیہ نے اپنے کزن محمدیار کو فون کر کے واقعہ کی اطلاع دی جس پر مدعیہ کا کزن اپنے دوست کے ہمراہ موقع پر پہنچا او راسے بازیاب کروایا ۔مدعیہ نے تھانہ مارگلہ پولیس کو درخواست دے دی جس پر مزکورہ تھانہ نے دو دن بعد مقدمہ تو درج کر لیا تاہم تاحال کسی ملزم کو نہ گرفتار کیا اور نہ ہی انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

جناح کے رابطہ کرنے پر مزکورہ مقدمے کے تفتیشی افسر اے ایس آئی /پی ازمت حیات نے واقعہ کو نہایت عدم توجہ دینے کا اظہار کیا ،اس کا کہنا تھا کہ تاحال کیس میں کوئی برتری نہیں کی جب تک ملزمان گرفتار نہیں ہو جاتے تب تک کچھ نہیں کر سکتے ،سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تاحال ملزمان کی گرفتاری کے لئے کوہی کوشش نہیں کی نہ ہی اب تک کوئی چھاپا مارا ہے ۔جو کہ ماڈل پولیس کی غفلت اور عدم توجہ کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں