سی ڈی اے کا آئیسکو کے خلاف توہینِ عدالت کا مقدمہ

سی ڈی اے نے آئیسکو پر انتظامیہ کو آگاہ کیے بغیر غیر قانونی کنیکشنز فراہم کرنے کا الزام لگایا تھا

منگل 18 ستمبر 2018 15:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء) کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی( سی ڈی ای) نے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن(آئیسکو) کے خلاف عدالتی احکامات کی مبینہ خلاف ورزی کرنے پر توہینِ عدالت کا مقدمہ درج کروادیا۔ رپورٹ کے مطابق درخواست میں سی ڈی اے نے آئیسکو پر انتظامیہ کو آگاہ کیے بغیر غیر قانونی کنیکشنز فراہم کرنے کا الزام لگایا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے ایک ہی طرز کی 14 درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے نئے یوٹیلیٹی کنیکشن کے لیے سی ڈی اے سے اجازت لینا لازم قرار دیا تھا۔اس کے ساتھ یوٹیلیٹی خدمات فراہم کرنے والے اداروں کو بھی پابند کیا تھا کہ وہ سی ڈی اے کے تصدیق نامہ عدم اعتراض (این او سی) کے بغیر کسی درخواست پر عمل درآمد نہ کریں۔

(جاری ہے)

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ نے توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت کی جس میں سی ڈی اے کے ایڈیشنل لیگل ایڈوائزر نے آئیسکو کے چیف ایگزیکٹو انجینئر باسط زمان، جنرل مینجر ٹیکنکل انجینئرخالد نذیر اور ڈائریکٹر (آپریشنز) راجہ اصغر پر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ مذکورہ افراد ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کررہے جس میں سوئی سدرن گیس پائپ لائنز (ایس این جی پی ایل) اور آئیسکو کو غیر مجاز عمارتوں اور غیر قانونی تعمیرات کو کنیکشن فراہم کرنے سے روکا گیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا کہ سی ڈی اے اپنے تمام تر وسائل اور افرادی قوت استعمال کر کے اسلام آباد شہر کے لیے بین الاقوامی آرکٹیکچر کمپنی کے ترتیب دیے گئے ماسٹر پلان پر عمل کرنے کی کوشش کررہی ہے اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے شہر میں اسکیموں کا پروگرام تشکیل دیا جاتا ہے۔تاہم اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ اختیارات کے ٹکراؤ، ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ذریعے خرید و فروخت کی اجازت اور یونین کونسل کی جانب سے عمارتی ڈھانچے کی منظوری ملنے کے سبب سی ڈی اے شہر میں بغیر منصوبہ بندی کے ہونے والی غیرمجاز تعمیرات کو روکنے میں ناکام رہی۔

درخواست میں بتایا گیا کہ سی ڈی اے نے آئیسکو کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے اپیل کی تھی کہ سی ڈی اے کی جانب سے این او سی جاری ہوئے بغیر کوئی کنیکشن نہ دیا جائے۔لیکن آئیسکو نے معزز عدالت کے دیے گئے فیصلے کے خلاف سی ڈی اے کی قوانین پر عملدرا?مد کروانے کی کوششوں میں مدد فراہم کرنے سے انکار کردیا۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ آئیسکو کے اعلیٰ افسران کیخلاف عدالتی احکامات نہ ماننے پر کارروائی کی جائے۔بعدازاں ابتدائی دلائل سننے کے بعد جسٹس اطہر من اللہ نے آئیسکو کے چیف انجینئر، جنرل مینیجر ٹیکنکل اور ڈائریکٹر آپریشنز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں