صحت اورزراعت کے منصوبوں سے پاکستان میں صنفی مساوات کے اہداف کے حصول میں مدد ملے گی،

منصوبوں سے بچوں میں اموات کی شرح کم ہوگی جبکہ خواتین کواقتصادی طورپر با اختیار بنایا جائیگا، سیاست میں شمولیت کے حوالے سے آسٹریلیا اورپاکستان کی خواتین کو یکساں چیلینجز درپیش ہیں، صنفی مساوات کے اہداف کے حصول کیلئے میڈیا کا کردار اہمیت کا حامل ہے خواتین اورلڑکیوں کیلئے آسٹریلیاء کی خصوصی سفیر ڈاکٹرشرمن سٹون کی اے پی پی سے خصوصی گفتگو

منگل 18 ستمبر 2018 18:45

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) خواتین اورلڑکیوں کیلئے آسٹریلیاء کی خصوصی سفیر ڈاکٹرشرمن سٹون نے کہاہے کہ پاکستانی خواتین کیلئے آسٹریلیا کے تعاون سے صحت اورزراعت کے منصوبوں سے پاکستان میں صنفی مساوات کے اہداف کے حصول میں مدد ملیگی،ان منصوبوں سے بچوں میں اموات کی شرح کم ہوگی جبکہ خواتین کواقتصادی طورپربااختیاربنایاجائیگا۔

ڈاکٹرشرمن سٹون آسٹریلیاء کی پارلیمان کی سابق رکن رہی ہیں اوروہ ان دنوں پاکستان کے دورے پرہے جہاں انہوں نے ’’سرحدی علاقوں میں خواتین اورلڑکیوں کی زندگیاں بچانے ‘‘ نامی منصوبہ کا افتتاح کیا جس پر6 ملین ڈالر کی لاگت آئیگی۔اس کے علاوہ انہوں نے آسٹریلین سینٹرفارانٹرنیشنل ایگری کلچرل ریسرچ ان پاکستان کیلئے صنفی بنیادوں پر حکمت عملی کا بھی افتتاح کیا۔

(جاری ہے)

منگل کو یہاں اے پی پی سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہاکہ خواتین کو صحت مند بنانے سے انہیں معاشرے، تعلیم، اقتصادیات اوردیگر شعبوں میں مساوی بنیادوں پرشرکت کے مواقع دستیاب ہوجاتے ہیں۔انہوں نے انسانی ترقی کیلئے خواتین اورمردوں کیلئے یکساں بنیادوں پرتعلیم کی اہمیت اجاگرکرتے ہوئے کہاکہ چاہے آسٹریلیا ہو یا پاکستان، بچوں کو سکولوں میں داخلہ ، انہیں اچھے نصاب، تربیت یافتہ اساتذہ اورسکولوں میں ٹوائلٹ اوردیگر سہولیات تک رسائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے پاکستان میں خواتین کو بااختیاربنانے کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کی تعریف کی اورکہاکہ شادی کی عمر 18 برس کرنے اورانتخابات میں 10 فیصد خواتین کی لازمی شرکت کے حوالے سے قانون سازی احسن اقدامات ہیں ، آسٹریلیا دنیاء کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں انتخابات میں خواتین کیلئے ووٹ ڈالنا لازمی ہے اور ووٹ نہ ڈالنے والوں پر جرمانہ عائد ہوتاہے۔

ایک سوال پرانہوں نے کہا کہ سیاست میں شمولیت کے حوالے سے آسٹریلیا اورپاکستان کی خواتین کویکساں چیلینجز درپیش ہیں، آج بھی آسٹریلیا کی خواتین کوسیاست میں یکساں مقام حاصل نہیں، آسٹریلیاء کی پارلیمان میں خواتین کاتناسب 27 فیصد ہے، پاکستان کی پارلیمان میں خواتین کیلئے نشستیں مخصوص کرنا صنفی مساوات کے ضمن میں نمایاں قدم ہے، صنفی بنیادوں پرتشدد کے خاتمے کیلئے خواتین اورمردوں کے درمیان احترام کی فضاء کا قیام ضروری ہے۔

اس طرح کے تشدد کا خاتمہ ضروری ہے کیونکہ اسے خواتین کی صحت اوراقتصادی حالت خراب ہوجاتی ہے جبکہ اس کے نفسیاتی اثرات بھی گہرے ہوتے ہیں۔انہوں نے صنفی مساوات کے اہداف کے حصول کیلئے میڈیا کے کردار کو اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے کہاکہ ریپ اوربچوں سے زیادتی کے واقعات کی رپورٹنگ مروجہ طریقہ کارکے مطابق کرنی کی ضرورت ہے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو ذہنی اورنفسیاتی دبائو کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں