قومی اسمبلی میں بحث کیلئے پیش کردہ ضمنی مالیاتی (ترمیمی) بل 2018ء کے چیدہ چیدہ نکات

منگل 18 ستمبر 2018 18:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) وفاقی حکومت نے منگل کو قومی اسمبلی میں ضمنی مالیاتی (ترمیمی) بل 2018ء پیش کر دیا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے مجوزہ ضمنی مالیاتی (ترمیمی) بل 2018ء ایوان زیریں میں بحث کیلئے پیش کیا جس کے چیدہ چیدہ نکات یہ ہیں۔ ٹیکس میں اضافہ کئے بغیر جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے 92 ارب روپے وصول کئے جائیں گے۔

* نان فائلرز اب پراپرٹی خرید سکیں گے لیکن انہیں زیادہ (رجسٹریشن) شرح سے ادائیگی کرنا ہو گی۔ 800 سی سی کاروں پر 20 فیصد ڈیوٹی ادا کرنا ہو گی۔ 2 لاکھ روپے ماہانہ تک آمدنی والے تنخواہ دار افراد پر انکم ٹیکس کی موجودہ شرح برقرار رہے گی۔ 24 لاکھ روپے سالانہ سے زائد آمدنی والے غیر تنخواہ دار افراد کیلئے بلند ترین شرح 29 فیصد جبکہ تنخواہ دار افراد کیلئے 25 فیصد کی شرح سے انکم ٹیکس لاگو ہو گا۔

(جاری ہے)

�زیراعظم، وزراء اور گورنرز کیلئے (ہائوسنگ الائونس، کنوینس اور بعض دیگر الائونسز پر) ٹیکس استثنیٰ ختم ہو جائے گا۔ �ی پیک حکومت کی ترجیح ہو گی۔ کراچی میں (پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر) انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے 50 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔ 018ء کیلئے ترقیاتی فنڈز کا مجموعی حجم 725 ارب روپے ہو گا۔ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی جو 189 ارب روپے سے 300 ارب روپے تک بڑھائی گئی تھی اسے 189 ارب روپے کی سطح پر رکھا جائے گا۔

محنت کش طبقہ کیلئے 8 ہزار 776 مکانات تعمیر کئے جائیں گے جن کیلئے 4.5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ * ایف بی آر کیلئے محصولات کا مجموعی ہدف 4390 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ �پر ٹیکس برقرار رہے گا۔ * سگریٹوں پر ٹیکس ایک روپے سے بڑھا کر 10 روپے فی پیکٹ کیا جائے گا۔ * نان فائلرز کیلئے بینکنگ ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس برقرار رہے گا۔ �سلام آباد اور پنجاب میں جلد صحت کارڈ جاری کئے جائیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں