ایوان بالا ہائوس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

ڈائریکٹر پارلیمنٹ لاجز سی ڈی اے کے خلاف کرپشن کے الزامات کے علاوہ پارلیمنٹ لاجز میں دکانوں کو خالی کرانے کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا

منگل 18 ستمبر 2018 20:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2018ء) ایوان بالاء ہائوس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنونیئر کمیٹی سینیٹر کلثوم پروین کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز کے کا نفرنس ہال میں منعقد ہوا ۔ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ڈائریکٹر پارلیمنٹ لاجز سی ڈی اے کے خلاف کرپشن کے الزامات کے علاوہ پارلیمنٹ لاجز میں دکانوں کو خالی کرانے کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔

کنونیئر کمیٹی سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں دکانیں پارلیمنٹرین کو سہولیات دینے کیلئے قائم کی گئیں تھیں ۔دکانیں بند ہونے سے مشکلات کاسامنا ہے ایک پانی کی بوتل بھی خریدنے کیلئے باہر جانا پڑتا ہے ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ تمام دکانیں 2004-5 میں لیز پر دی گئیں تھیں ۔ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو دکانوں کا کرایہ متعین کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں دکانوںکے حوالے سے معاملات بارے تفصیلی آگاہ کر دیا جائے گا۔ سینیٹر ثمینہ سعید نے کمیٹی اجلاس میں انکشاف کیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں انہیں گیس کا بل 50 ہزار روپے موصول ہوا ہے ۔کنونیئر کمیٹی نے کہا کہ ان کے پاس دو کمرے ہیں جہاں بجلی کا بل 40 ہزا ر روپے آجاتا ہے جس پر چیئرمین سی ڈی اے نے ڈائریکٹر پارلیمنٹ لاجز سے انکوائری رپورٹ طلب کر لی ۔

کمیٹی کو ڈائریکٹر پارلیمنٹ لاجز نے بتایا کہ ان پر لگنے والے کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں ۔ ایک ٹھیکدار نے معزز سینیٹر اعظم سواتی کو غلط معلومات دی ہیں ۔ ٹھیکدار نے ٹینڈر کیلئے درخواست دی تھی اوپن ٹینڈر تھا اور اس کا ریٹ کم سے کم نہیں تھا ۔ ٹینڈر پیپرا رولز کے مطابق دیئے گئے ہیں کوئی کرپشن نہیں کی گئی ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ٹھیکدار نے پہلے بھی ایک جعلی کال ڈیپازٹ جمع کرائی تھی ۔

سینیٹر ثمینہ سعید نے کہا کہ کمیٹی اجلاس میں سینیٹر اعظم خان سواتی اور ایک سینیٹر نے کہا تھا کہ آئندہ اجلاس میں ڈائریکٹر پارلیمنٹ لاجز کے خلاف ثبوت لائیں گے کہ وہ مختلف منصوبوں کے ٹینڈر منظور نظر افراد کو فراہم کرتے ہیں اور اس کمیٹی کے اجلاس میں انہوں نے بعد میں شرکت نہیں کی ۔ جس پر چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ کال ڈیپازٹ جعلی تھی تو اس پر ایکشن کیوں نہیں لیا گیا ۔

ذیلی کمیٹی نے متعلقہ ٹھیکدار کی طرف سے ٹینڈر کیلئے جمع کرائے گئے تمام دستاویزات آئندہ اجلاس میں طلب کر لئے ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اویس صادق سینیٹ میں کیئر ٹیکر ہیں اور محفوظ رضا قومی اسمبلی میں جس پر کنونیئر کمیٹی نے کہا کہ ان کے خلاف شکایات ہیں اور یہ اگر سی ڈی اے کے ملازم ہیں تو سی ڈی اے ان کی جگہ کوئی اور متبادل بندہ لگا دیں ۔ انہوں نے کہا کہ بہتر یہی ہوگا کہ اویس رضا کی انکوائری کر کے رپورٹ کمیٹی کو فراہم کی جائے ۔ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر ثمینہ سعید کے علاوہ چیئرمین سی ڈی اے ، ممبر انجینئر نگ سی ڈی اے ، ڈائریکٹر پارلیمنٹ لاجز ، ڈی جی سروسز پارلیمنٹ لاجز و دیگر حکام نے شرکت کی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں